سی اے ٹی نے ہندوستان یونی لیور کی غیر منصفانہ تقسیم کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی، 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا
نئی دہلی، 06 جنوری (ہ س)۔
کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) کی مشیر اور سابق مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے پیر کو کاروباری برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستانی معیشت میں ان کے اہم شراکت کی تعریف کرتے ہوئے پیداواری صلاحیت اور ریگولیٹری تعمیل کو ترجیح دیں۔ اس میٹنگ میں ملک بھر کی مختلف ریاستوں سے 150 سے زیادہ ممتاز کاروباری رہنماو¿ں نے شرکت کی۔
اسمرتی ایرانی نے یہ بات دارالحکومت نئی دہلی میں سی اے آئی ٹی کی دو روزہ نیشنل گورننگ کونسل میٹنگ کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں کہی۔ تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی نے کہا کہ حکومت ملک کی سپلائی چین میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کرے گی۔ چاہے وہ ای کامرس ہو، فوری کامرس ہو یا کوئی اور ذریعہ۔ اگر وہ قائم کردہ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں، یا چھوٹے تاجروں کا استحصال کرتے ہیں، تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر،سی اے آئی ٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور ایم پی پروین کھنڈیلوال نے اپنے خطاب میں ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ (ایچ یو ایل) کی جارحانہ اور اجارہ داری کی تقسیم کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی اپنے پرانے ڈسٹری بیوٹرز کو ہٹا کر خوردہ فروشوں سے براہ راست رابطہ قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اسے بھارت کے روایتی تقسیم کے نظام پر حملہ اور لاکھوں تاجروں کی روزی روٹی کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا۔ ایم پی کھنڈیلوال نے کہا کہ میٹنگ میں سی اے آئی ٹی نے ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ (ایچ یو ایل) کو سخت انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ اسے ملک کی سپلائی چین میں خلل ڈالنے سے روکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ