انقرہ،04ستمبر(ہ س)۔
ترکیہ نے بھی نئی ابھرتی مارکیٹس کی حامل اقوام کے فورم ' برکس ' میں شمولیت کے لیے باقاعدہ کوشش کا آغاز کرتے ہوئے ' برکس' کی رکنیت کے لیے درخواست کی ہے۔ یہ بات ترکیہ کے صدر ایردوان کے ترجمان نے منگل کے روز بتائی ہے۔حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر کیلیک نے کہا ' ہمارے صدر نے متعدد بار کہا ہے کہ ہم ' برکس ' کے رکن بننا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں اب کوشش شروع ہو گئی ہے۔' برکس ' کے حوالے سے 2000 کے آغاز پر سرمایہ کاروں نے سوچنا شروع کیا اور برازیل، روس، انڈیا، اور چین نے 2009 میں ' برکس ' کے فورم کی تشکیل کی۔ بعد ازاں جنوبی افریقہ ، ایتھوپیا ، ایران اور متحدہ عرب امارات نے بھی اس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
یہ نیا ' برکس' فورم امریکہ اور مغربی ملکوں کی قیادت میں کام کرنے والے عالمی نظام کے متبادل کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ ترکیہ کے صدر طیب ایردوان نے ماہ جون میں ' برکس' کی رکنیت کے حوالے سے کہا تھا کہ 'برکس' کو دوسرے فورمز کے متبادل کے طور پر نہیں دیکھتے ہیں۔ اس لیے ہمارا ملک یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے اب بھی ایک امیدوار کے طور پر موجود ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan