پاکستان میں پرامن جلسے جلوس سے متعلق بل 2024 کی منظوری
اسلام آباد، 04 ستمبر (ہ س)۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ امور نے منگل کو’پرامن جلسے جلوس اور امن عامہ بل 2024‘ کی منظوری دے دی۔ یہ بل پرامن احتجاج اور جلسے جلوس کے انعقاد سے متعلق ملک میں پہلا قانون بنانے میں مدد دے گا۔ چیئرمین سینیٹر فیصل سلیم ر
Peaceful Assembly & Public Order Bill 2024 approved in Pakistan


اسلام آباد، 04 ستمبر (ہ س)۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ امور نے منگل کو’پرامن جلسے جلوس اور امن عامہ بل 2024‘ کی منظوری دے دی۔ یہ بل پرامن احتجاج اور جلسے جلوس کے انعقاد سے متعلق ملک میں پہلا قانون بنانے میں مدد دے گا۔ چیئرمین سینیٹر فیصل سلیم رحمان اور پی ٹی آئی سے وابستہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے اس کی مخالفت کی۔

ڈان اخبار کی خبر کے مطابق، یہ بل سینیٹرز سلیم مانڈوی والا، ثمینہ ممتاز زہری، عرفان الحق صدیقی، سید فیصل علی سبزواری اور عمر فاروق نے پیش کیا تھا۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ بل کا مقصد اسلام آباد کے علاقے میں پرامن جلسے جلوس کو منظم کرنا ہے، جلوسوں نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ یہ بل سیاسی اور غیر سیاسی جلسوں کے انعقاد کی اجازت دینے کے عمل کو ہموار کرے گا۔ جلسے جلوس کے لیے مخصوص مقامات کا تعین کریں گے۔ غیر قانونی اجتماعات پر جرمانے کا بھی ذکر کریں گے۔

قائمہ کمیٹی کو سکریٹری داخلہ اور اسلام آباد کے چیف کمشنر محمد علی رندھاوا اور دیگر حکام نے بتایا کہ اس وقت انتظامیہ عوامی ریلیوں اور جلسوں کے انعقاد کے لیے این او سی فراہم کرتی ہے۔ اسلام آباد میں اجتماعات کے لیے کوئی مخصوص جگہ نہیں ہے اور بے قابو مظاہروں اور دھرنوں سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہم اسلام آباد کے مضافات میں ایک مخصوص جگہ کا تعین کرنا چاہتے ہیں اور اتفاق رائے کے بعد یہ نوٹ کیا گیا کہ ایسی جگہ وفاقی دارالحکومت کے داخلی راستوں پر ہوگی۔

لاءڈویژن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اسلام آباد میں پرامن جلسوںکے حوالے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے اور ایگزیکٹو مجسٹریٹ کو جلسے جلوس کے لیے این او سی دینے اور انہیں منسوخ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ بل پیش کرتے ہوئے سینیٹر مانڈوی والا نے دلیل دی کہ اسلام آباد میں خاص طور پر ڈی چوک اور فیض آباد کے اطراف میں دھرنے اور احتجاج زور پکڑ چکے ہیں۔

سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ بل میں مذہبی تقریبات کو بھی شامل کیا جائے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز نے لندن کے ہائیڈ پارک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اجتماعات کے لیے مخصوص جگہ مختص کی جانی چاہئے۔ قائمہ کمیٹی نے مزید تین بل متفقہ طور پر منظور کر لیے۔ ان میں الیکٹرانک جرائم کی روک تھام (ترمیمی) بل 2024، مہاجرین کی اسمگلنگ کی روک تھام بل 2024 اور افراد کی اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل 2024 شامل ہیں ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande