تاریخ کے آئینے میں 05 ستمبر: ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن بہت یاد آتے ہیں۔
05 ستمبر کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ تاریخ ہندوستان کی تعلیمی دنیا کے لیے اہم ہے۔ ملک میں ہر سال اس تاریخ کو ٹیچر ڈے منانے کی روایت ہے۔ یہ دن ہندوستان کے دوسرے صدر اور پہلے نائب صدر ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشن
رادھاکرشنن


05 ستمبر کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ تاریخ ہندوستان کی تعلیمی دنیا کے لیے اہم ہے۔ ملک میں ہر سال اس تاریخ کو ٹیچر ڈے منانے کی روایت ہے۔ یہ دن ہندوستان کے دوسرے صدر اور پہلے نائب صدر ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کے یوم پیدائش پر منایا جاتا ہے۔ ہندوستانی ثقافت کے موجد، معروف ماہر تعلیم، عظیم فلسفی اور متقی ہندو مفکر ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کو حکومت ہند نے 1954 میں اعلیٰ ترین اعزاز بھارت رتن سے نوازا تھا۔ وہ 05 ستمبر 1888 کو اس وقت کے مدراس پریذیڈنسی کے چتور ضلع کے تروتنی گاؤں کے تیلگو بولنے والے برہمن خاندان میں پیدا ہوئے۔ رادھا کرشنن کا بچپن مذہبی مقامات جیسے تروتنی اور تروپتی میں گزرا۔ انہوں نے اپنے پہلے آٹھ سال تروتنی میں گزارے۔ وہ بچپن سے ہی ذہین تھے انہوں نے 1902 میں میٹرک کا امتحان پاس کیا اور اسکالر شپ بھی حاصل کی۔ اس کے بعد 1905 میں آرٹس فیکلٹی کا امتحان فرسٹ ڈویژن میں پاس کیا۔ انہوں نے اپنے اعلی نمبروں کی وجہ سے نفسیات، تاریخ اور ریاضی میں خصوصی میرٹ کا نوٹ بھی حاصل کیا۔ اس کے علاوہ کرسچن کالج، مدراس نے بھی انہیں اسکالرشپ دیا۔ فلسفہ میں ایم اے کرنے کے بعد 1918 میں انہیں میسور کالج میں فلسفہ کا اسسٹنٹ پروفیسر مقرر کیا گیا۔ بعد میں وہ اسی کالج میں پروفیسر بھی رہے۔ ڈاکٹر رادھا کرشنن نے اپنے مضامین اور تقاریر کے ذریعے دنیا کو ہندوستانی فلسفے سے متعارف کرایا۔ ان کے مضامین کو دنیا بھر میں سراہا گیا۔ رادھا کرشنن پوری دنیا کو ایک اسکول سمجھتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ انسانی دماغ کو صرف تعلیم کے ذریعے ہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے دنیا کو ایک اکائی سمجھ کر تعلیم کا انتظام کیا جانا چاہیے۔ برطانیہ کی ایڈنبرا یونیورسٹی میں دیے گئے اپنے خطاب میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’انسانوں کو متحد ہونا چاہیے، انسانی تاریخ کا مجموعی ہدف بنی نوع انسان کی آزادی ہے، یہ تبھی ممکن ہے جب ملکوں کی پالیسیوں کی بنیاد پوری دنیا میں امن کے قیام کی کوشش ہو۔ انہوں نے اپنی ذہین وضاحتوں، بصیرت افروز تاثرات اور ہلکی پھلکی کہانیوں سے طلباء کو مسحور کر دیا۔ انہوں نے اپنے طلباء کو بھی اپنے طرز عمل میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کو اپنانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے جو بھی مضمون پڑھایا، پہلے خود اس کا گہرائی سے مطالعہ کیا۔ وہ فلسفہ جیسے سنجیدہ موضوع کو بھی اپنے اسلوب سے سادہ، دلچسپ اور دلکش بنا دیتے تھے۔ اسی لیے ان کی سالگرہ کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر حکومت بہترین اساتذہ کو ایوارڈ بھی دیتی ہے۔

اہم واقعات:

1666: لندن میں زبردست آتشزدگی،13،200 گھروں کو نقصان،8 لوگوں کی موت۔

1798: فرانس میں لازمی فوجی سروس کا قانون نافذ ہوا۔

1839: میں چین میں افیون کی پہلی جنگ شروع ہوئی۔

1944: اس وقت کے برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل نے اسکاٹ لینڈ کا سفر کیا۔

1972: میں میونخ اولمپکس کے دوران 11 اسرائیلی کھلاڑیوں کو یرغمال بنا کر قتل کر دیا گیا۔

1975: اس وقت کے پرتگال کے وزیر اعظم گونسالویس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

1991 : میں نیلسن منڈیلا کوافریقی نیشنل کانگریس کا صدر منتخب کیا گیا۔

1999: میں اسرائیل کے اس وقت کے وزیر اعظم ایہود باراک اور یاسر عرفات کے درمیان شرم الشیخ (مصر) میں امن معاہدے پر دستخط کیے گئے اور تعطل کا شکار مغربی ایشیا امن مذاکرات کو آگے بڑھایا گیا۔

2002 : میں اس وقت کے افغان صدر حامد کرزئی پر حملہ کیا گیا۔

2014 : میں عالمی ادارہ صحت کے اندازوں کے مطابق گنی، لائبیریا ، نائجیریا، سینیگال اور سیرا لیون میں ایبولا وائرس سے متاثرہ 3500 میں سے 1900 افراد ہلاک ہو گئے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande