چنڈی گڑھ کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے بالی ووڈ کی متنازعہ اداکارہ کنگنا رناوت کی فلم 'ایمرجنسی' کے حوالے سے نوٹس جاری کیا ہے۔ رویندر سنگھ بسی نے ان کی فلم کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کنگنا نے اپنی فلم میں سکھ مذہب کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے۔کنگنا رناوت کی 'ایمرجنسی' 6 ستمبر کو ریلیز ہونے والی تھی۔ تاہم اس فلم کو سنسر بورڈ سے سرٹیفکیٹ ملا لیکن ریلیز سے چار دن پہلے اسے منسوخ کر دیا گیا۔ کنگنا رناوت نے بیان دیا تھا کہ میں نے اس فلم کے لیے اپنی ذاتی جائیداد داو¿ پر لگا دی ہے۔ اسے تھیٹرز میں دکھایا جانا تھا لیکن اب نہیں دکھایا جا رہا ہے۔ اس مہینے کے شروع میں، یہ خبریں آئی تھیں کہ کنگنا نے پالی ہل، باندرا، ممبئی میں ایک بنگلہ 32 کروڑ روپے میں فروخت کیا ہے۔کنگنا رناوت کو اس سے قبل بھی سکھ برادری کی جانب سے فلم کے حوالے سے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں۔ اسی طرح اب وکلا نے درخواست میں کہا ہے کہ کنگنا رناوت نے 'ایمرجنسی' میں سکھ مذہب کی غلط تصویر پیش کی ہے اور کمیونٹی پر جھوٹے الزامات بھی لگائے ہیں۔ اس لیے انہوں نے اس اداکارہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اب اس معاملے کی سماعت 5 دسمبر کو عدالت میں ہوگی۔
بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت فلم 'ایمرجنسی' میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ فلم میں ان کے ساتھ انوپم کھیر، شریس تلپڑے، وشاک نائر، ماہیما چودھری اور ملند سومن بھی اہم کرداروں میں ہیں۔ ستیش کوشک فلم 'ایمرجنسی' میں اہم کردار میں نظر آئیں گے۔ یہ ان کی آخری فلم ہوگی جو ان کی موت کے ایک سال بعد ریلیز ہو رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan