اسرائیل جنگ بندی منصوبے میں ترامیم متعارف کرانے کیلئے کوشاں
روم،27جولائی(ہ س)۔ ویب سائٹ ”ایکسیوس“ نے نامعلوم امریکی اور اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز کی اتوار کو روم میں اسرائیل، مصر اور قطر کے اعلیٰ سطح کے حکام سے ملاقات متوقع ہے۔ ملاقات کا مقصد قیدیوں کے تبادلے اور غ
Israel


روم،27جولائی(ہ س)۔

ویب سائٹ ”ایکسیوس“ نے نامعلوم امریکی اور اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز کی اتوار کو روم میں اسرائیل، مصر اور قطر کے اعلیٰ سطح کے حکام سے ملاقات متوقع ہے۔ ملاقات کا مقصد قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی سے متعلق معاہدے کو مکمل کرنا ہے۔ایک مغربی عہدیدار ، ایک فلسطینی ذریعہ اور دو مصری ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے اور حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کو رہا کرنے کے منصوبے میں ترامیم متعارف کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس سے لڑائی ختم کرنے کے معاہدے تک پہنچنے میں پیچیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ یاد رہے سات اکتوبر سے جاری اس لڑائی میں 9 ماہ سے زیادہ کے عرصے کے دوران اسرائیلی فورسز 39 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کا قتل عام کر چکی ہیں۔

چار ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ بندی شروع ہونے پر بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ کی پٹی میں واپسی پر ان کی جانچ پڑتال کی جانی چاہیے۔ اس معاہدے میں ترمیم کر کے جنوب کی طرف بھاگنے والے شہریوں کو آزادانہ طور پر اپنے گھروں کو لوٹنے کا موقع ملے گا۔مغربی عہدیدار نے کہا ہے کہ اسرائیلی مذاکرات کار شمالی غزہ کی شہری آبادی کی واپسی کے لیے سکریننگ کا طریقہ کار طے کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ یہ آبادی حماس کے ان جنگجووں کی حمایت کرے گی جو ابھی تک وہاں چھپے ہوئے ہیں۔فلسطینی ذریعہ اور دو مصری ذرائع نے بتایا ہے کہ حماس نے اسرائیل کے نئے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے لیکن ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ تحریک حماس نے ابھی تک وہ حالیہ تجاویز نہیں دیکھی ہیں جن کا اعلان آنے والے گھنٹوں میں متوقع ہے۔ معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرنے والے ایک اہلکار نے بتایا کہ حماس کی طرف سے آنے والے پیغامات عجیب ہیں کیونکہ ہم نے ابھی تک تجاویز بھیجی ہی نہیں ہیں۔ کسی نے بھی ابھی تک ان تجاویز کو نہیں دیکھا ہے۔ یہ تجاویز ابھی تک مذاکرات کاروں کو بھی موصول نہیں ہوئی ہیں۔ لیکن تجاویز بھیجنے سے پہلے ہی حماس کا جواب پڑھنے کو مل رہا ہے۔دونوں مصری ذرائع نے اشارہ کیا ہے کہ مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد پر کنٹرول برقرار رکھنے کے اسرائیل کے مطالبے سے متعلق بھی متنازع نکتہ موجود ہے۔ قاھرہ اس نکتے کو مسترد کر رہا ہے۔ اس تناظر میں حماس کے ایک سرکردہ رہنما سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ نیتن یاہو اب بھی ٹال مٹول کا شکار ہیں اور ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

تنازعات کے نئے نکات کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو واشنگٹن میں اپنی بات چیت کے دوران نیتن یاہو سے جنگ بندی کے حتمی معاہدے تک پہنچنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وائٹ ہاو¿س کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے حال ہی میں کہا ہے کہ ہم پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں۔

امریکی حکام کئی ہفتوں سے کہہ رہے ہیں کہ معاہدہ قریب ہے لیکن رکاوٹیں اب بھی باقی ہیں۔ مغربی اہلکار اور دو مصری ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکام نے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے تازہ ترین دور کے دوران شمالی غزہ میں واپس آنے والے شہریوں کی جانچ کے لیے ایک طریقہ کار تلاش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ غیر متوقع تھا۔

اہلکار نے مزید کہا کہ اسرائیل کو نہ صرف شمال میں حماس کے جنگجووں کی دراندازی پر تشویش ہے بلکہ ان لوگوں کے بارے میں بھی تشویش ہے جو عام شہریوں میں سے ہیں اور خفیہ طور پر تحریک کو مدد فراہم کرتے ہیں۔ اہلکار اور تین دیگر ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی مصر کے ساتھ سرحد پر واقع 14 کلومیٹر طویل زمینی پٹی فلاڈیلفیا (صلاح الدین) محور سے اپنی افواج کو بھی ہٹانا نہیں چاہتے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande