ایک ارب روپے سے بنائی گئی ہائی وے روڈ 12 ماہ میں ٹوٹ گئی۔
کئی کلومیٹر تک سڑک اکھڑ گئی، گہرے گڑھے دیکھ کر افسران بھی حیران
ہمیرپور، 15 جولائی (ہ س)۔ ضلع حمیر پور میں ایک ارب روپے کے فنڈ سے بنائی گئی ہائی وے روڈ ایک سال میں ہی منہدم ہو گئی۔ جہاں کئی کلومیٹر تک پھیلی سڑک میں بڑے گہرے گڑھے ہیں، وہیں مون سون کی بارشوں کے باعث کئی مقامات پر سڑک خود بہہ گئی ہے۔ ہائی وے روڈ کی اس حالت سے گاؤں والوں میں غصہ ہے۔ پی ڈبلیو ڈی کے انجینئر بھی سڑک کی حالت زار دیکھ کر حیران ہیں لیکن ابھی تک اس کی مرمت کی تیاری نہیں کی۔
ضلع ہمیرپور میں معیار کو داؤ پر لگاتے ہوئے محکمہ کے انجینئروں نے ایسی سڑکیں بنائی ہیں جو کہ مون سون کی بارشوں کی وجہ سے ایک سال کے اندر ہی گڑھوں میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ سمر پور، موداہا اور ضلع کے دیگر علاقوں میں دیہی سڑکوں کی حالت خراب ہے۔ دیہاتیوں کے لیے تباہ شدہ سڑکوں پر چلنا بھی مشکل ہے۔ یہی نہیں سڑکیں جو کہ گڑھوں میں تبدیل ہو چکی ہیں ان پر آئے روز لوگ حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ ہمیر پور ضلع کے رتھ علاقے میں سامنے آیا ہے۔ رتھ چکاسی ہائی وے روڈ کو پی ڈبلیو ڈی کے انجینئرز نے ایک ارب روپے کے فنڈ سے تعمیر کیا تھا لیکن ایک سال کے اندر یہ سڑک مکمل طور پر منہدم ہو گئی۔ سڑک کئی کلومیٹر تک گڑھے میں تبدیل ہوگئی جبکہ کئی مقامات پر مون سون کی بارشوں کے باعث سڑکیں بہہ گئیں۔ بنور سے دھوہل اور دھول سے رہٹیہ تک بنائی گئی سڑک بھی کچھ دنوں میں اکھڑ کر گڑھے میں تبدیل ہو گئی ہے۔ سڑکوں کی تعمیر پر ایک ارب روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں اس کے باوجود گاڑیوں کے مالکان کو ان سڑکوں سے اترنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یوگی حکومت کی اتحادی پارٹی اپنا دل کے ضلع صدر مہندر کمار راجپوت نے کہا کہ ہمیر پور ضلع کے راٹھ اسمبلی حلقہ میں پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے بنائی گئی تمام سڑکوں میں معیار کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ ٹھیکیدار اور پی ڈبلیو ڈی کی ملی بھگت سے تعمیر پر ایک ارب روپے سے زائد لاگت آئی۔ ایک سال میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں اور عوامی نمائندے بھی اس پر کچھ نہیں کر رہے۔ راٹھ اورائی ہائی وے کی سڑک بھی بارہ مہینوں میں ہی کھڈوں میں تبدیل ہو گئی ہے۔
ہندوستان سماچار
ہندوستان سماچار / Abdus Salam Siddiqui