آفس جانے کا کہہ کر نکلی لڑکی نے ٹرین سے کٹ کر کی خودکشی
آفس جانے کا کہہ کر نکلی لڑکی نے ٹرین سے کٹ کر کی خودکشیبھوپال، 9 مئی (ہ س)۔ جمعرات کی صبح تقریباً 1
آفس جانے کا کہہ کر نکلی دوشیزہ نے ٹرین سے کٹ کر کی خودکشی


آفس جانے کا کہہ کر نکلی لڑکی نے ٹرین سے کٹ کر کی خودکشیبھوپال، 9 مئی (ہ س)۔ جمعرات کی صبح تقریباً 10 بجے ایک لڑکی نے راجدھانی بھوپال کے رچنا نگر ریلوے ٹریک پر ٹرین کی زد میں آکر خودکشی کر لی۔ وہ دفتر جانے کا کہہ کر گھر سے نکلی تھی۔ خودکشی کی وجوہات فی الحال معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے اور معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔

ایم پی نگر تھانے کے اے ایس آئی راکیش سنگھ نے بتایا کہ جمعرات کو دوپہر 12 بجے کے قریب رچنا نگر انڈر برج کے اوپر ریلوے ٹریک پر ایک لڑکی کی خودکشی کی اطلاع ملی۔ اطلاع کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے لیا۔ لڑکی کی شناخت اس کے بیگ سے ملنے والے دستاویزات کی بنیاد پر کی گئی۔ لڑکی کی شناخت سبھاش نگر کی رہنے والی گایتری پٹیل کے طور پر کی گئی ہے۔ متوفیہ لڑکی کے لواحقین نے موقع پر پہنچ کر لاش کی شناخت کی۔ جائے وقوعہ سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا ہے۔ خودکشی کی صحیح وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

لڑکی کے والد راجیش پٹیل نے بتایا کہ ان کی بیٹی گایتری نے ایم بی اے کیا ہے۔ وہ ایم پی نگر کے زون ون میں واقع ایک میڈیا ہاوس میں کام کرتی تھی۔ ہر روز کی طرح وہ صبح 9.30 بجے گھر سے نکلی۔ صبح سوا دس بجے ایک نوجوان نے فون کرکے اس کی موت کی اطلاع دی۔ جب وہ موقع پر پہنچے تو اس کا ٹفن، ڈائری اور اس کے بیگ میں رکھا اسکارف ٹریک پر ملا۔ اس کا موبائل فون نہیں ملا ہے۔ راجیش پٹیل نے بتایا کہ گایتری ان کی چھوٹی بیٹی تھی۔ بڑی بیٹی شادی شدہ ہے۔ ان کا ایک ہی بیٹا ہے، جو پرائیویٹ نوکری کرتا ہے۔ گایتری نے کبھی کسی مسئلہ کا ذکر نہیں کیا۔ آج صبح گھر سے نکلتے وقت بھی اس کے چہرے پر کوئی تناو نظر نہیں آرہا تھا۔

ہندوستھان سماچار

/شہزاد


 rajesh pande