اتر پردیش میں ایس پی اور کانگریس کا صفایا ہو جائے گا: امت شاہ
قنوج ، 08 مئی (ہ س)۔ مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امیت شاہ نے بدھ کو اتر پردیش کے قنوج میں ایک جلسہ
امت شاہ


قنوج ، 08 مئی (ہ س)۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون امیت شاہ نے بدھ کو اتر پردیش کے قنوج میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ، ایس پی اور بی ایس پی کی مخالف پسماندہ طبقے کی ذہنیت پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں عوام ایس پی اور کانگریس کی جوڑی کا صفایا کرنے جارہی ہے جس نے ہمیشہ ذات پرستی کی بنیاد پر عوام کو دھوکہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں مودی جی نے غریبوں اور محروموں کو گھر ، بجلی ، سلنڈر وغیرہ جیسی تمام سہولیات فراہم کرکے انہیں مرکزی دھارے سے جوڑنے کا کام کیا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ سماج کے ہر طبقے نے مودی کو 400 کا ہندسہ عبور کر کے تیسری بار وزیر اعظم بنانے کا ذہن بنا لیا ہے۔

مسٹر شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ملک میں سی اے اے قانون لائے ہیں ، جس کے ذریعے ملک میں آنے والے ہندو ، سکھ ، بدھ اور جین پناہ گزینوں کو شہریت ملے گی۔ راہل گاندھی اور اکھلیش سی اے اے کو ہٹانے کا دعویٰ کر رہے ہیں ، لیکن سچائی یہ ہے کہ ملک کی کوئی طاقت سی اے اے کو نہیں ہٹا سکتی، راہل کو چھوڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کی پارٹیوں نے رام مندر کا مسئلہ 70 سال تک زیر التوا رکھا ، لیکن نریندر مودی کے دوسری بار وزیر اعظم بننے کے 5 سال کے اندر ہی عظیم الشان رام مندر مکمل ہو گیا ہے۔ ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے اکھلیش یادو اور راہل گاندھی نے رام مندر کے پران پرتیشٹھا دعوت نامہ کو ٹھکرا دیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے جموں و کشمیر کو ہندوستان کا اٹوٹ انگ بنا دیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس کے قومی صدر کھرگے نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے کا ملک کی باقی ریاستوں سے کیا مطلب ہے ؟ لیکن ہندوستان کی ہر ریاست کا ہر بچہ کشمیر کے لیے اپنی جان قربان کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت ایس پی-بی ایس پی کی حمایت سے 10 سال تک چلی۔ سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران ملک میں آئے روز دہشت گردانہ حملے ہوتے تھے اور کانگریس کوئی کارروائی نہیں کر پاتی تھی لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے 10 دن کے اندر اڑی اور پلوامہ کا جواب پاکستان کے گھر میں گھس کر لے کر دیا۔ سرجیکل اور فضائی حملوں سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو کے لوگوں نے پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے ، ایس پی نے 84 کوس پرکرما پر پابندی لگا دی ، سنکٹ موچن نے بم دھماکے کے مجرموں کو چھڑانے کا کام کیا اور جب ریاست میں فسادات ہو رہے تھے تو اکھلیش یادو سیفائی میں تہوار منا رہے تھے۔ اکھلیش یادو اپنے گھر سے 500 میٹر دور کلیان سنگھ جیسے لیڈر کو خراج عقیدت پیش کرنے نہیں گئے بلکہ 500 کلومیٹر دور مختار انصاری کو خراج عقیدت پیش کرنے گئے۔امت شاہ نے کہا کہ اکھلیش یادو اور ڈمپل یادو کو کورونا کے وقت قنوج یاد نہیں تھا ، لیکن سبرت پاٹھک نے قنوج کے لوگوں کے درمیان رہ کر لوگوں کی خدمت کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے لوگوں کو مفت ٹیکہ لگا کر کورونا کے خوف کو ختم کرنے کا کام کیا۔ پہلے اکھلیش یادو کورونا ویکسین پر سوال اٹھا رہے تھے لیکن عوام کے ٹیکہ لگنے کے بعد اکھلیش یادو اپنی اہلیہ کے ساتھ گئے اور ویکسین کروائی۔ ملک اور ریاست میں اپوزیشن کی حکومت ہوتی تو لاشوں کے ڈھیر لگ جاتے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کو کورونا سے بچانے کا کام کر دکھایا۔

وزیر داخلہ نے جلسہ عام میں کہا کہ ایس پی کا حال یہ ہے کہ وہ اپنے جلسوں میں آپس میں لڑتے ہیں۔ ایس پی نہیں چاہتی کہ کوئی باہر سے لڑے ، ایس پی کے اندر ہی لڑائی چل رہی ہے۔ ایک طرف ہندوستانی اتحاد کے لیڈر اپنی بیٹیوں اور بیٹوں کو وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بنانا چاہتے ہیں ، لیکن دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی ہمارے کسانوں ، نوجوانوں ، ماو¿ں اور غریبوں کی فلاح و بہبود کرنا چاہتے ہیں۔ اتحاد کے لوگ دہشت گردوں کو کلین چیٹ دے رہے ہیں۔مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ ریاست کی پچھلی حکومتوں کے دوران لوگوں کو ہجرت کرنی پڑی تھی ، لیکن یوگی جی کی حکومت میں مافیا کو ہجرت کرنی پڑی۔ مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے گنے کے کاشتکاروں کو بروقت ادائیگی کرنا شروع کر دی ہے۔امت شاہ نے قنوج کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنائیں اور ملک کو دنیا میں نمبر 1 بنائیں۔ جی-20 ہو ، چندریان کو قطب جنوبی پر بھیجنا ہو ، سرجیکل اسٹرائیک ہو یا ہوائی حملے ہوں ، اتر پردیش میں ہوائی اڈوں اور ایکسپریس وے کا جال بچھانا ہو ، آبپاشی میں اضافہ ہو اور کروڑوں غریبوں کی زندگیوں میں نیا اعتماد پیدا کرنا ہو، یہ صرف وزیراعظم ہے۔ وزیر نریندر مودی کام کر سکتے ہیں۔پروگرام کے دوران، اتر پردیش بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری ، یوپی کے کابینہ وزیر جے پی ایس راٹھور اور قنوج لوک سبھا کے امیدوار سبرت پاٹھک اور دیگر لیڈران اسٹیج پر موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande