روہت ویمولا کیس کی تحقیقات میں کئی تضاد: کے وینو گوپال
حیدرآباد، 6 ۔ مئی(ہ س)۔ اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری کے وینو گوپال نے کہاکہ روہت ویمولا کیس کی تحقی
روہت ویمولہ کیس کی تحقیقات میں کئی تضاد: کے وینو گوپال


حیدرآباد، 6 ۔ مئی(ہ س)۔

اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری کے وینو گوپال نے کہاکہ روہت ویمولا کیس کی تحقیقات میں کئی تضادہیں اورانہوں نے یقین دہانی کرائی کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت،حیدرآبادسنٹرل یونیورسٹی کے آنجہانی ریسرچ اسکالرکے خاندان کوانصاف دلانے میں کوئی کسرباقی نہیں رکھے گی۔روہت ویمولا کی موت کو ایک سنگین، ناقابل برداشت ظلم قراردیتے ہوئے انہوں نےکہاکہ اس واقعہ سے بی جے پی کی مخالف دلت ذہنیت آشکار ہوگئی۔کانگریس قائد نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی، مشکل وقت میں روہت کے خاندان کے ساتھ کھڑے رہے۔ اس کیس کو بند کرنے سے متعلق جون2023میں بنائی گئی تلنگانہ رپورٹ کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس کیس کی تحقیقات میں کئی تضادہیں۔یہ تحقیقات سابق میں کئے گئے تھے مگرکانگریس حکومت، روہت ویمولہ کے خاندان کو انصاف دلانے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ وینوگوپال نے کانگریس کے وعدہ کو دہرایااورکہاکہ پارٹی کے انتخابی منشور میں روہت ایکٹ متعارف کرانے کا وعدہ شامل کیا گیاہے۔اگرکانگریس،مرکزمیں برسر اقتدارآتی ہے تووہ روہت ویمولا ایکٹ بنائے گی جوخصوصیات کے ساتھ یونیورسٹی کیمپس میں ذات اورفرقہ وارانہ مظالم جیسے مسائل کوختم کرے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ سماجی۔ معاشی طور پر پسماندہ طبقات سے آنے والے طلبہ کوروہت جیسے حالات کاسامنانہ کرناپڑے۔کیس کے8سال بعدپولیس کی کلوزررپورٹ منظرعام آنے کے دودنوں بعداے آئی سی سی کے سکریٹری کے وینوگوپال کایہ تبصرہ سامنے آیا ہے۔اس رپورٹ کے منظرعام پرآنے سے کانگریس کوشدید شرمند گی اٹھانی پڑی ہے۔جواس وقت تلنگانہ میں برسراقتدارہے۔

ہندوستھان سماچار/

/عطاءاللہ


 rajesh pande