پونچھ میں فضائیہ کے قافلے پر حملے کرنے کے پیچھے لشکر طیبہ کے دہشت گرد ساجد جٹ کا ہاتھ نکلا
جموں ،6 مئی (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے راجوری اور پونچھ کے سرحدی علاقوں میں جاری تلاشی کارروائیوں میں س
file photo


جموں ،6 مئی (ہ س)۔

جموں و کشمیر کے راجوری اور پونچھ کے سرحدی علاقوں میں جاری تلاشی کارروائیوں میں سیکورٹی فورسسز نے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لئے آپریشن تیز کر دیا ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس مہلک حملے کے پیچھے لشکر طیبہ کے دہشت گرد حبیب اللہ ملک عرف ساجد جٹ سکنہ پنجاب پاکستان کا ہاتھ ہے ۔رواں سال کے شروع میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے راجوری اور پونچھ اضلاع سمیت جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کی سازش کرنے کے لیے جٹ کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی۔

ہفتہ کو پونچھ میں شاہستار کے قریب دہشت گردوں نے فضائیہ کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار زخمی ہو گئے۔حملے کے فوراً بعد زخمی اہلکاروں کو کمانڈ اسپتال ادھم پور منتقل کیا گیا ۔ جہاں ایک اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں نے فضائیہ کے قافلے کی آخری گاڑی کو نشانہ بنایا جو جڑانولی گلی سے شاہستار ٹاپ فضائیہ کے کیمپ کی طرف بڑھ رہی تھی۔ دہشت گردوں نے سڑک کے ساتھ پہاڑیوں پر پوزیشنیں سنبھالی ہوئی تھیں، پہلی دو گاڑیوں کے گزرنے کے بعد تیسری گاڑی پر اُنہوں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ اے کے اسالٹ رائفلوں کے علاوہ، دہشت گردوں نے زیادہ سے زیادہ جانی نقصان پہنچانے کے لیے امریکی ساختہ ایم 4 کاربائن اور اسٹیل کی گولیوں کا بھی استعمال کیا۔

حکام نے بتایا کہ فوج کے پیرا کمانڈوز کی ٹیموں کو تلاشی کی کارروائیوں میں شامل کیا گیا ہے۔تاہم دہشت گردوں کے ساتھ ابھی تک کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے جب کہ حملے کے سلسلے میں کئی مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس حملے کے پیچھے ساجد جٹ کا ہاتھ ہے۔

اصغر/ہندوستھان سماچار/محمد


 rajesh pande