ہائی کورٹ نے دہلی حکومت اور پولیس سے پوچھا اسکولوں میں بم کی دھمکیوں پر کتنی فرضی مشقیں کی گئیں؟
نئی دہلی ، 06 مئی (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے پیر کو اسکولوں میں بم کی
ہائی کورٹ نے دہلی حکومت اور پولیس سے پوچھا اسکولوں میں بم کی دھمکیوں پر کتنی فرضی مشقیں کی گئیں؟


نئی دہلی ، 06 مئی (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے پیر کو اسکولوں میں بم کی دھمکیوں کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے دہلی حکومت اور دہلی پولیس سے پوچھا کہ بم کی دھمکیوں کے سلسلے میں کتنی فرضی مشقیں کی گئی ہیں۔ عدالت نے دہلی پولیس سے کہا کہ وہ بتائے کہ اسکولوں میں طلباءبم کی دھمکیوں سے کیسے نمٹ سکتے ہیں۔ ہائی کورٹ نے حالیہ خطرات سے نمٹنے کے لیے نوڈل افسروں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں ایکشن کی رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 16 مئی کو ہوگی۔

یہ عرضی ارپت بھارگوا نے دائر کی ہے ، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہلی کے اسکولوں میں بم کی دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے کیا تیاری کی گئی ہے۔ اسکول کے طلباءیہ عرضی ارپت بھارگوا نے دائر کی ہے ، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہلی کے اسکولوں میں بم کی دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے کیا تیاری کی گئی ہے۔ اسکولوں کے طلباء، اساتذہ اور والدین کی حفاظت اہم ہے۔ ایسے میں دہلی اور این سی آر کے اسکولوں میں بم کی حالیہ دھمکیوں کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی کے اسکولوں میں بم کی دھمکیوں سے نمٹنے کے لیے کوئی تیاری نہیں ہے۔ حالیہ دھمکیوں سے صاف ہو گیا ہے کہ دہلی حکومت اور دہلی پولیس کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہر گھر میں بچے ہیں ، جو سکول جاتے ہیں۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا کہ اس نے یہ عرضی 2023 میں دائر کی تھی لیکن اب تک دہلی پولیس اس معاملے میں یہ نہیں بتا پائی ہے کہ وہ اسکولوں کو ملنے والی بم کی دھمکیوں سے کیسے نمٹے گی۔ سماعت کے دوران دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے وکیل سنتوش ترپاٹھی نے کہا کہ دہلی پولیس نے حلف نامہ داخل کیا ہے۔ حقیقی بم کے خطرے کی معلومات اور غلط معلومات کے درمیان فرق کرنے کے لیے ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر پرائیویٹ سکول کو اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کے بارے میں معلومات دی جاتی ہیں کہ کس صورتحال میں کیا اقدام کرنا ہے۔ اس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ ایک عام معیاری آپریٹنگ طریقہ کار ہے اور اس میں اسکولوں کے بارے میں کوئی خاص بات نہیں ہے۔ عدالت کی طرف سے پوچھے جانے پر، دہلی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے کہا کہ اسکولوں کو موک ڈرل کرنے کے لیے کہا گیا ہے ، تاکہ وہ ایسے حالات سے نمٹنے کے قابل ہوسکیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande