رائے بریلی سے راہل گاندھی کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والے اعتراضات کو مسترد
رائے بریلی ، 05 مئی (ہ س)۔ اترپردیش کے بریلی ضلع کے ضلع انتخابی افسر نے غیر ملکی شہریت اور سزا کی
راہل گاندھی


رائے بریلی ، 05 مئی (ہ س)۔

اترپردیش کے بریلی ضلع کے ضلع انتخابی افسر نے غیر ملکی شہریت اور سزا کی بنیاد پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والے تمام اعتراضات کو مسترد کردیا۔ راہل گاندھی نے 03 مئی کو رائے بریلی لوک سبھا حلقہ سے کانگریس امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔راہل کی نامزدگی کو چیلنج کرنے والے وکیل انوردھ سنگھ کے مطابق راہل گاندھی کی نامزدگی کو مسترد کرنے کی مضبوط بنیادیں ہیں۔ راہل کی طرف سے دی گئی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے کے باوجود افضل انصاری کی طرح ان کے لیے کوئی فیصلہ نہیں دیا جس میں انہوں نے کہا ہو کہ وہ دوبارہ الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ چونکہ ان کی سزا پر روک میں الیکشن لڑنے کی اجازت شامل نہیں ہے، اس لیے انہیں پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔

دوسری بنیاد دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 2006 میں راہل نے ایک بار اپنی قومیت برطانوی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ برطانوی شہری ہونے کی وجہ سے وہ آئینی طور پر الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ تاہم، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے ان تمام اعتراضات کو برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے مسترد کر دیا۔ راہل کے حامی، سابق ایم ایل اے اجے پال سنگھ نے کہا کہ جن بنیادوں پر یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ بالکل بے بنیاد ہے، جس کی وجہ سے اسے پہلی نظر کی جانچ میں ہی مسترد کر دیا گیا ہے۔

کاغذات نامزدگی کی جانچ کے بعد رائے بریلی لوک سبھا حلقہ سے آٹھ امیدواروں کے کاغذات درست پائے گئے ہیں۔ ان میں انڈین نیشنل کانگریس سے راہل گاندھی ، بھارتیہ جنتا پارٹی سے دنیش پرتاپ سنگھ ، بہوجن سماج پارٹی سے ٹھاکر پرساد یادو ، مناوادی سماج پارٹی سے ہند روہتاش ، اپنا دل (کامیروادی) سے ایم مبین ، اکھل بھارتیہ اپنا دل سے دلیپ سنگھ ، بھارتیہ پنچشیل پارٹی سے سدرشن رام ، ہوریلال آزاد امیدوارہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد اب آٹھ امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 6 مئی ہے۔ اس کے بعد ہی صورتحال پوری طرح واضح ہو سکے گی۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande