پونچھ سیکٹر میں فضائیہ کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی سخت
نئی دہلی ، 05 مئی (ہ س)۔ ہفتہ کو جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں ہندوستانی فضائیہ کے قافلے پر دہشت
وکی پہاڑے


نئی دہلی ، 05 مئی (ہ س)۔

ہفتہ کو جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں ہندوستانی فضائیہ کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے اتوار کو بڑے پیمانے پر تلاشی مہم چلائی ہے۔ فضائیہ نے اتوار کو دہشت گردانہ حملے میں فضائیہ کے اہلکار کارپورل وکی پہاڑے کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہوئے گہرے تعزیت کا اظہار کیا۔ چار دیگر زخمی فضائیہ کے اہلکار ادھم پور کے کمانڈ ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ہفتہ کو دہشت گردوں نے جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں شاہ سیٹار کے قریب ہندوستانی فضائیہ کے گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا۔ ہندوستانی فوج کے اضافی دستے ہفتہ کی رات دیر گئے پونچھ میں جرا والی گلی (جے ڈبلیو جی) پہنچ گئے۔ پونچھ سیکٹر کے سنائی گاوں میں حملے کے بعد، پانچ زخمی فوجیوں کو ادھم پور کے کمانڈ اسپتال لے جایا گیا ، جہاں زخمی ایئر مین میں کارپورل وکی پہاڑے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ مقامی فوجی یونٹس فی الحال اتوار کو علاقے میں مختلف مقامات کی ناکہ بندی کرکے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کر رہے ہیں۔ہندوستانی فضائیہ نے کارپورل وکی پہاڑے کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے، جو ہفتے کی شام حملے میں زخمی ہونے کی وجہ سے دم توڑ گئے تھے۔ فضائیہ کی جانب سے، اتوار کو، ایئر چیف مارشل وی آر چودھری اور تمام ہندوستانی فضائیہ کے اہلکاروں نے کارپورل پہاڑے کو ان کی بہادری اور عظیم قربانی کو سلام پیش کرتے ہوئے گہرے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مشکل وقت میں سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں ہم آپ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اب قافلے کی سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ فوجی اور تفتیشی یونٹ حملے کی تفصیلات کا تعین کرنے اور فوجی اہلکاروں اور مقامی رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مکمل تحقیقات کر رہے ہیں۔ قافلے پر گھات لگا کر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جا رہا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں کو ہوائی اڈے کے اندر شاہستار کے قریب جنرل ایریا میں محفوظ کر لیا گیا ہے۔کارپورل وکی پہاڑے، 33 ، نونیا کربل، چھندواڑہ کے رہنے والے، نے 2011 میں فضائیہ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ان کے خاندان میں ماں دلاری بائی ، بیوی رینا اور پانچ سالہ بیٹا ہاردک شامل ہیں۔ والد دمک چند کا انتقال ہو گیا ہے۔ تین بہنیں شادی شدہ ہیں۔ ان کی چھوٹی بہن کے بیبی شاور کی تقریب صرف 10 دن پہلے منعقد ہوئی تھی۔ اس لیے وہ ایک ماہ کی چھٹی لے کر گاو¿ں آیا اور 18 اپریل کو ہی ڈیوٹی پر واپس آیا۔ وکی کو 7 مئی کو اپنے پانچ سالہ بیٹے کی سالگرہ منانے کے لیے چھندواڑہ آنا تھا، لیکن اس سے پہلے ہی اس کی قربانی کی خبر گاو¿ں پہنچ گئی۔ ان کی شہادت کی خبر سن کر ان کی اہلیہ اور والدہ بے ہوش ہو گئیں۔ توقع ہے کہ ان کی میت اتوار کی شام تک ان کے آبائی گاو¿ں نونیا کربل پہنچ جائے گی۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande