ہندوتوا ، خوش آمدپسندی اور ریزرویشن کے معاملے پرپی ایم مودی نے اپوزیشن پر حملہ بولا
سیتا پور ، 05 مئی ( ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو یہاں کہا کہ میں آپ سے اس گارنٹی کے سات
وزیراعظم


سیتا پور ، 05 مئی ( ہ س)۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو یہاں کہا کہ میں آپ سے اس گارنٹی کے ساتھ وعدہ کرتا ہوں کہ میں اپنے جسم کا ہر ایک حصہ اور ہر لمحہ آپ کی خدمت میں وقف کروں گا۔ میرا اپنا کوئی خاندان نہیں ہے ، تم میرے خاندان ہو اور تم میرے وارث بھی ہو۔ میرا ہندوستان میرا خاندان ہے۔ جس طرح خاندان کا سربراہ اپنے وارث کے لیے دن رات محنت کرتا ہے ، اسی طرح تم میرے وارث ہو۔ میں تمہیں کچھ دے کر چھوڑنا چاہتا ہوں۔

دھوراہرا لوک سبھا کے تحت ہرگاو¿ں قصبے میں منعقدہ انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ کہہ کر خود کو جذباتی طور پر عوام سے جوڑا کہ میں اگلے 5 سالوں کے لیے آپ کا آشیرواد لینے آیا ہوں۔ عوام بھگوان کا روپ ہیں۔ بھگوان آپ کو تبھی آشرواد دیتے ہیں جب آپ عزم لے کر بھگوان کے قدموں میں جاتے ہیں۔ پی ایم مودی نے عوام کو بتانے کی کوشش کی کہ مودی خطے اور ملک کی ترقی میں پیچھے نہیں ہیں۔

لکھیم پور اور سیتا پور کے لوگوں کی نبض کو محسوس کرتے ہوئے انہوں نے ان دونوں اضلاع کو یوپی کا چینی کا پیالہ بتایا۔ مودی نے کہا کہ ایس پی حکومت نے گنے کے کسانوں کی زندگیوں میں تلخیوں کا اضافہ کر دیا تھا۔ یوگی کی قیادت میں بی جے پی حکومت نے ان خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ گنے کے کسانوں کے واجبات ایس پی اور بی ایس پی کے دورحکومت سے زیادہ یوگی حکومت نے 7 سالوں میں ادا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیتا پور ، لکھیم پور دھوراہرا کے کسانوں کو کسان سمان ندھی کا پورا فائدہ ملا ہے۔ حکومت اس علاقے کو کیلے کی کاشت کا مرکز بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ 2014 کے پہلے 10 سالوں میں آپ نے کانگریس کا راج دیکھا۔ ملک اور ریاست کو بری حالت میں چھوڑ دیا تھا۔ ملکی ایجنسیوں کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کرنے دی گئی۔ دہشت گرد کھلے عام دھمکیاں دیتے تھے۔ حکومت نے دہشت گردوں سے مقدمات بھی واپس لے لیے۔ افسران کو دبایا گیا۔ یہاں تک کہ ہائی کورٹ کو بھی سخت ریمارکس دینے پڑے۔ تب عدالت نے پوچھا تھا کہ کیا دہشت گردوں کو پدم وبھوشن دیا جائے گا ؟

انہوں نے خوشامد کی سیاست پر حملہ کیا۔ انہوں نے ایس پی ، بی ایس پی اور کانگریس کو گھیرے میں لیا اور کہا کہ خوش آمد کرنا ان کی مجبوری بن گئی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں مودی حکومت کی اسکیمیں غریبوں کی دہلیز تک پہنچ رہی ہیں۔ یہ لوگ مذہب کی سیاست کر رہے ہیں۔ ایس سی ، ایس ٹی ، او بی سی ہر اسکیم کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔ مسلم کمیونٹی ہندوستانی اتحاد سے نکل چکا ہے۔ ایس سی او بی سی ہمارے ساتھ آئے ہیں۔ میری حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس پر کام کر رہی ہے۔

مسلمانوں کے مفادات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں مختلف سرکاری اسکیموں کا فائدہ بغیر کسی امتیاز کے مل رہا ہے۔ مسلم معاشرہ بھی اس بات کو سمجھ رہا ہے۔ لیکن کانگریس کے لوگ ان کے درمیان تقسیم پیدا کرکے انہیں بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مسلم کمیونٹی بھی اب کانگریس اتحاد سے منتشر ہو چکی ہے۔

اس موقع پر بی جے پی کے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری ، علاقائی صدر کملیش مشرا ، جے پی ایس راٹھور ، سیتا پور ضلع صدر راجیش شکلا ، لکھیم پور کے ضلع صدر سنیل سنگھ ، اتر پردیش حکومت کے وزراءاور ایم ایل اے اور دیگر کئی سینئر لیڈر نمایاں طور پر اسٹیج پر موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande