جرمنی میں فوج کی چھ ہزار سیکورٹی میٹنگز کا ریکارڈ ہیک کر لیا گیا
برلن،05مئی (ہ س)۔ جرمنی کی مسلح افواج کی خفیہ میٹنگز کی تازہ افشاءہونے والی معلومات نے ایک نئے اسکی
جرمنی 


برلن،05مئی (ہ س)۔

جرمنی کی مسلح افواج کی خفیہ میٹنگز کی تازہ افشاءہونے والی معلومات نے ایک نئے اسکینڈل کو جنم دیا ہے۔دو ماہ قبل بھیجرمنی فوج کو ایک ایسے ہی اسکینڈل کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد فوج کی جنگ ہنسائی ہوئی تھی۔انفارمیشن سکیورٹی کی خلاف ورزی نے ویبیکس ویڈیو کانفرنسنگ پلیٹ فارم پر کم از کم چھ ہزار جرمن فوج کے اجلاسوں کے انعقاد سے متعلق معلومات تک رسائی کی اجازت دی۔آن لائن جرمن نیوز سائٹّزائٹ نے بتایا کہ ویبیکس نے اس شخص کا نام تک بتایا جو کا نام بھی بتایاجو اہم آرمی میٹنگز کے لیے دعوت نامے جاری کرتا اور دیگر معلومات جیسے کہ وقت اور تاریخ کا اعالن کرتا ہے۔

چھ ہزار سے زیادہ آن لائن میٹنگز تلاش کرنا ابھی تک ممکن تھا، جن میں سے کچھ کو خفیہ فائلوں کی کیٹیگری میں شامل کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹورس میزائل جن کا یوکرین دعویٰ کرتا ہے یا ڈیجیٹل میدان جنگ کا موضوع ایسی فائلیں ہیں جو انتائی خفیہ ہیں۔مزید یہ کہ جرمن فوج کے 248,000 ارکان کے لیے ورچوئل میٹنگ رومز آسانی سے پہچانے جا سکتے ہیں۔یہ کمزور الیکٹرانک ڈیزائن کی بدولت ہوا ہے جس میں پاس ورڈ کے تحفظ کا بھی فقدان تھا۔دیگر چیزوں کے علاوہ جرمن فضائیہ کے کمانڈر انگو گرہارٹز کا ڈیجیٹل میٹنگ روم بھی ملا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گیرہارٹز کا نام بھی گزشتہ مارچ میں اس وقت لیا گیا تھا جب جرمن فوج میں اعلیٰ عہدے داروں کے درمیان ہونے والی خفیہ بات چیت کا انکشاف ہوا تھا، کیونکہ وہ ان فوجیوں میں شامل تھا جنہوں ویبیکس پر مطلوبہ انکرپٹڈ لائن استعمال نہیں کی تھی۔اس گفتگو میں روسی انٹیلی جنس سروسز کی مداخلت نے اس وقت جرمنی میں ایک اسکینڈل کا باعث بنا، جس نے ملک کو اپنے اتحادیوں کے سامنے ایک شرمناک پوزیشن میں ڈال دیا۔اس معاملے کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ جرمن فوج کو سکیورٹی کی خلاف ورزی کا علم نہیں تھا۔جبکہ جرمن فوج کے ترجمان نے بعد ازاں اے ایف پی کو بتایا کہ فوج کی ویبیکس سائٹس میں کمزوری ہے، لیکن جیسے ہی اس کے وجود کی اطلاع ملی اسے 24 گھنٹے کے اندر درست کرنے کے لیے کام کیا گیا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande