مہاراشٹرا کے چار امیدواروں کو الیکشن کمیشن کا نوٹس
ممبئی، 4 مئی (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے مہاراشٹرا کے چار امیدواروں کو ان کے اخراجات میں بے ضابطگیوں پر ن
مہاراشٹرا کے چار امیدواروں کو الیکشن کمیشن کا نوٹس


ممبئی، 4 مئی (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے مہاراشٹرا کے چار امیدواروں کو ان کے اخراجات میں بے ضابطگیوں پر نوٹس جاری کیا ہے۔ چاروں سے 48 گھنٹے میں جواب طلب کیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جواب نہ دینے کی صورت میں یہ تصور کیا جائے گا کہ انتخابی اخراجات میں فرق کو قبول کر لیا گیا ہے۔

یہ نوٹس مہاوکاس اگھاڑی کے شرور لوک سبھا امیدوار امول کولہے، پونے لوک سبھا حلقہ کے رویندر ڈھنگیکر، بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے اتحاد کے شیرور امیدوار شیواجی راؤ پاٹل اور پونے کے امیدوار مرلی دھر موہول کو جاری کیا گیا ہے۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں پونے اور شیرور لوک سبھا حلقوں کے امیدواروں کے انتخابی مہم کے اخراجات کی پہلی جانچ 3 مئی کو کی گئی۔ اس کے مطابق امیدواروں کی جانب سے دیے گئے یومیہ اخراجات اور محکمہ الیکشن کی جانب سے ریکارڈ کیے گئے اخراجات میں تضاد پایا گیا ہے۔ شیرور لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے زیرقیادت اتحاد کے امیدوار شیواجی راؤ پاٹل نے 19 لاکھ 62 ہزار 160 روپئے کا خرچ دکھایا ہے، جب کہ انتخابی محکمہ کے رجسٹر میں 43 لاکھ 90 ہزار 81 روپئے کا خرچ درج کیا گیا ہے۔

مہاوکاس اگھاڑی کے امول کولہے نے 15 لاکھ 67 ہزار 368 روپئے کا خرچ پیش کیا ہے۔ الیکشن محکمہ کی جانب سے 35 لاکھ 22 ہزار 871 روپئے کے اخراجات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ کولہے کے انتخابی اخراجات میں 13 لاکھ 54 ہزار 3 روپئے کا فرق ہے۔ پونے لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے اتحاد کے امیدوار موہول نے 33 لاکھ 13 ہزار 402 روپئے کا خرچ دکھایا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کردہ اخراجات اور موہول کی جانب سے دیے گئے اخراجات میں تقریباً 27 لاکھ 24 ہزار 232 روپئے کا فرق ہے۔ ڈھنگیکر کے اخراجات کا مہاوکاس اگھاڑی کا حساب بھی کمیشن کے رجسٹر سے میل نہیں کھا رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار/ عبد الواحد


 rajesh pande