انڈی اتحاد اب ووٹ جہاد کا سہارا لے رہا ہے: وزیر اعظم مودی
گملا (جھارکھنڈ)، 4 مئی (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن ہفتہ کو گملا
انڈی اتحاد اب ووٹ جہاد کا سہارا لے رہا ہے: وزیر اعظم مودی


گملا (جھارکھنڈ)، 4 مئی (ہ س)۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن ہفتہ کو گملا ضلع کے سیسائی میں بی جے پی امیدوار سمیر اوراوں کے حق میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ انڈی اتحاد اب این ڈی اے کے خلاف ووٹ جہاد کا سہارا لے رہا ہے۔ مودی نے 13 مئی کو لوہردگا کے امیدوار سمیر اوراوں اور کھونٹی کے ارجن منڈا سمیت این ڈی اے کے امیدواروں کے حق میں ووٹ دینے کی بھی اپیل کی۔

پی ایم مودی نے کہا کہ انڈی اتحاد ریاست میں بدعنوانی میں ملوث ہے۔ ایک ایک روپیہ جمع کرنے کے لیے مائیں بہنیں محنت کرتی ہیں، لیکن یہاں کانگریس کے ایک رکن اسمبلی کے گھر سے نوٹوں کے ڈھیر ملے۔ یہ اتنی بڑی مقدار میں تھی کہ مشینیں لائی گئیں جو تھک گئیں۔ انہوں نے پوچھا یہ پیسہ کس کا ہے؟ یہ بھی کہا کہ یہ عوام، ان کے پسینے اور حقوق کا ہے۔ یہاں کے ایک سابق وزیر اعلیٰ کرپشن کیس میں جیل میں ہیں۔ عدالت بھی کہہ رہی ہے کہ چوری ہوئی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں نکسل ازم اور ماو¿ ازم کا مسئلہ پیدا ہوا لیکن ان کی حکومت نے ملک کے بڑے حصوں کو اس سے آزاد کرایا۔ ووٹ بینک کی وجہ سے بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ یہاں سنتھل اور دوسرے حصوں کے دراندازوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کھیل کھیلا جا رہا تھا۔ پی ایف آئی اپنا ادارہ چلا رہا ہے۔ قبائلی بیٹیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ زمین کے لیے قبائلی بیٹیوں کے ساتھ کیا کیا جا رہا ہے؟ جب لوگ آواز اٹھاتے ہیں تو انڈی اتحاد والے ووٹ جہاد کی باتیں کرنے لگتے ہیں۔ چاہے کتنا ہی جہاد کر لے، مودی ڈرنے والا نہیں۔ مودی کی قیادت میں کوئی بھی قبائلیوں کے ساتھ نہیں کھیل سکتا۔

کانگریس کو صرف ووٹ بینک کی فکر ہے

مودی نے کہا کہ این ڈی اے اتحاد بدعنوانی کو دور کرنے کی بات کرتا ہے جبکہ انڈی والے کہتے ہیں کہ بد عنوان کو بچاو¿ ۔ سبھی دہلی اور دوسری جگہوں پر جمع ہوتے ہیں۔

الیکشن کے وقت ریلیاں کر رہے کہ بدعنوان کو بچاو¿۔ مودی نے گارنٹی دی کہ آنے والے پانچ سالوں میں تمام بدعنوانوں کو قانون کے ذریعے سزا ملے گی۔ آج بھی انڈی اتحاد کے لوگ یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ ایک غریب ماں کا بیٹا وزیراعظم کیسے بن گیا۔ وہ آئے روز نیا جھوٹ پھیلاتے رہتے ہیں۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ مودی آئین بد ل دے گا ۔ وہ احمقوں کے لیڈر کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ 10 سال وزیر اعظم رہے لیکن ان تمام سالوں میں انہوں نے بابا صاحب کے آئین کے ساتھ ایسا کوئی گناہ نہیں کیا۔

کانگریس اب خوشامد کی راہ پر گامزن ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ انہوں نے انڈی اتحاد کو بے نقاب کردیا ہے۔ اپنے دور اقتدار میں کانگریس بدعنوانی اور اقربا پروری کی راہ پر گامزن رہی۔ اب یہ خوشامد کی راہ پر بھی گامزن ہے۔ کانگریس جو چشمہ پہنتی ہے اس کے ذریعے اسے صرف ایک ووٹ بینک نظر آتا ہے یعنی مسلمان۔ بی جے پی سب کا ساتھ، سب کا وکاس کی بات کرتی ہے۔ یہ اس حقیقت کے بارے میں بات کرتا ہے کہ کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔ کانگریس کو یہ سب نہیں کرنا ہے۔

مودی نے کہا کہ کانگریس کے ارکان ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو دیے گئے ریزرویشن کو لوٹنے میں لگے ہوئے ہیں۔ جب آئین بنایا گیا تو بابا صاحب امبیڈکر نے فیصلہ کیا تھا کہ ملک میں مذہب کی بنیاد پر کوئی ریزرویشن نہیں ہوگا۔ کانگریس آپ کے حقوق چھیننے اور مسلمانوں کو ریزرویشن کا فائدہ دینے میں مصروف ہے۔ سب کو چوکنا رہنا پڑے گا لیکن مودی کی گارنٹی ہے کہ جب تک وہ زندہ ہے وہ دلتوں، قبائلیوں اور او بی سی سے ریزرویشن کا ایک ذرہ بھی چوری نہیں ہونے دیں گے۔

جب وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے سوچھ بھارت مہم شروع کی ہے تو کانگریس اور انڈی اتحاد کے ارکان نے کہنا شروع کردیا کہ جھاڑو لگانے اور بیت الخلاء بنانے سے کیا ہوگا؟ آج ہر گاو¿ں کو دیکھو حالات بدل چکے ہیں۔ جب انہوں نے موبائل ڈیٹا سستا کیا، ہر گاو¿ں میں کامن سروس سنٹر کھولے اور ہر گاو¿ں میں انٹرنیٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا، تب جے ایم ایم اور کانگریس والے کہتے تھے کہ گاو¿ں والوں کو کیا فائدہ؟ آج میرے گاو¿ں کا نوجوان سوشل میڈیا کا ہیرو ہے۔ کانگریس والوں نے انٹرنیٹ کو امیروں کے لیے ایک چیز بنا دیا تھا۔ میں نے غریبوں کے گھروں تک انٹرنیٹ پہنچایا ہے۔

اس دوران بی جے پی کے ریاستی صدر بابولال مرانڈی، سابق ایم پی سمیر اوراون، سدرشن بھگت، ارجن منڈا (مرکزی وزیر)، سابق ایم ایل اے گنگوتری کجور، اے جے ایس یو پارٹی کے سربراہ سدیش مہتو اور کئی دوسرے لیڈر اسٹیج پر موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande