کیجریوال اور آتشی کے خلاف بی جے پی لیڈر کی ہتک عزت کی درخواست پر 16 مئی کو سماعت
نئی دہلی،4مئی (ہ س)۔ دہلی کی راو¿ز ایونیو کورٹ نے بی جے پی لیڈر پروین شنکر کپور کی طرف سے دہلی کے
کیجریوال اور آتشی کے خلاف بی جے پی لیڈر کی ہتک عزت کی درخواست پر 16 مئی کو سماعت


نئی دہلی،4مئی (ہ س)۔

دہلی کی راو¿ز ایونیو کورٹ نے بی جے پی لیڈر پروین شنکر کپور کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور وزیر آتشی مارلینا کے خلاف دائر ہتک عزت کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔ ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ تانیا بامنیال نے کیس کی اگلی سماعت 16 مئی کو کرنے کا حکم دیا۔

پروین شنکر کپور نے ہتک عزت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیجریوال اور آتشی نے بی جے پی لیڈروں پر بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے کروڑوں روپے کی پیشکش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ تانیا بامنیال نے 4 مئی کو سماعت کا حکم دیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا کہ عام آدمی پارٹی نے جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگائے ہیں کہ بی جے پی ان کے لیڈروں پر ان کی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے دباو¿ ڈال رہی ہے۔ پروین شنکر کپور نے کہا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے اس دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا گیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ الزامات لگا کر عام آدمی پارٹی دہلی ایکسائز اسکام کیس سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

پروین شنکر کپور نے 27 جنوری کو ٹویٹر پر اروند کیجریوال کی پوسٹ اور 2 اپریل کو آتشی مارلینا کی پریس کانفرنس کا ذکر کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیجریوال کے ٹویٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کے سات ایم ایل ایز سے رابطہ کیا ہے۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ بی جے پی نے 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی تاکہ دہلی حکومت کو گرایا جا سکے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی ایکسائز گھوٹالہ معاملے میں جیسے ہی آتشی کا نام آیا، اس نے بی جے پی پر یہ الزامات لگانے شروع کر دیے تاکہ لوگوں کی توجہ دہلی ایکسائز گھوٹالے سے ہٹائی جا سکے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande