سندیشکھالی معاملہ: سی بی آئی نے رپورٹ عدالت میں داخل کی
کولکاتا، 2 مئی (ہ س)۔ سندیشکھالی معاملے میں سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کر دی ہے۔ مرک
سندیشکھالی معاملہ: سی بی آئی نے رپورٹ عدالت میں داخل کی


کولکاتا، 2 مئی (ہ س)۔ سندیشکھالی معاملے میں سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کر دی ہے۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے جمعرات کو چیف جسٹس ٹی ایس سیواگننم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ کے سامنے مہر بند لفافے میں تحقیقات کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کی۔ چیف جسٹس کے ڈویژن بنچ نے کہا کہ ریاست کو تحقیقات میں ضروری تعاون فراہم کرنا ہوگا۔

سی بی آئی نے عدالت سے شکایت کی ہے کہ ریاست زمین کے ریکارڈ سے متعلق معاملات میں تعاون نہیں کر رہی ہے۔ ان کے مطابق زمینوں پر قبضے سے متعلق 900 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اگر ریاستی حکومت ضروری تعاون فراہم نہیں کرتی ہے تو تحقیقات میں تاخیر ہوگی۔

چیف جسٹس ٹی ایس سیواگننم کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ ریاست کو تحقیقات میں ضروری تعاون فراہم کرنا ہوگا۔ سی بی آئی نے اس کیس سے متعلق ریاست سے کچھ دستاویزات مانگے ہیں۔ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ وہ تمام دستاویزات ایک ہفتہ کے اندر سی بی آئی کو سونپ دئیے جائیں۔

10 اپریل کو ہائی کورٹ نے سندیشکھالی معاملے کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ ریاست ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ گئی لیکن سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت نہیں کی۔ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے سندیشکھالی کے کچھ حساس علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ سندیشکھالی کی سڑکوں پر لائٹیں لگائی جائیں۔ عدالت نے ریاست سے کہا کہ وہ 15 دنوں کے اندر حکم پر عمل درآمد کرے۔

الزام ہے کہ ریاستی حکومت نے ابھی تک اس سلسلے میں کچھ نہیں کیا۔ عدالت نے کہا کہ حکم پر عمل نہ ہوا تو توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ حکم نامے پر فوری عمل درآمد کا حکم دیا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار/ عبد الواحد


 rajesh pande