ماؤنوازوں نے چار بلاک میں لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کے پوسٹر لگائے۔
پلامو، 02 مئی (ہ س)۔ ضلع میں لوک سبھا انتخابات 13 مئی کو ہیں، لیکن اس سے پہلے انتخابی بائیکاٹ کو لے
 ماؤنوازوں نے چار بلاک میں لوک سبھا انتخابات کے بائیکاٹ کے پوسٹر لگائے۔


پلامو، 02 مئی (ہ س)۔ ضلع میں لوک سبھا انتخابات 13 مئی کو ہیں، لیکن اس سے پہلے انتخابی بائیکاٹ کو لے کر ممنوعہ نکسلی تنظیم سی پی آئی ماؤسٹ کے ذریعے پوسٹر بنائے جا رہے ہیں۔ ماؤنوازوں نے بدھ کی رات ضلع کے چار بلاک علاقوں میں انتخابی بائیکاٹ کے حوالے سے پوسٹر لگائے ہیں۔ ان پوسٹروں کے ذریعے عام لوگوں کو کئی طرح کی معلومات دی گئی ہیں اور سسٹم پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اطلاع ملنے پر پولس نے جمعرات کی صبح جگہ جگہ سے پوسٹر ہٹا دیئے۔ ایک ساتھ چار بلاک علاقوں میں پوسٹر لگائے جانے کی وجہ سے ووٹنگ کو لے کر گاؤں والوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔

ضلع کے حسین آباد، حیدر نگر، محمد گنج اور پانڈو بلاک کے علاقوں میں کئی جگہوں پر ماؤنوازوں نے پوسٹر لگائے ہیں، جن علاقوں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں وہ کافی دور دراز ہیں اور ان علاقوں میں کبھی نکسلیوں کا گہرا اثر تھا۔ تمام بلاک ایریاز ایک دوسرے سے ملحق ہیں۔ ایسے میں ماؤنوازوں کو ان علاقوں میں پوسٹر لگانا آسان معلوم ہوا۔

حیدر نگر بلاک علاقے کے بریوا آنگن واڑی سنٹر اور پی اے سی ایس کے گودام میں ماؤنوازوں نے پوسٹر لگائے۔ اسی طرح بھدووا، لوہار پورہ اسکول کی عمارت پر ایک پوسٹر ملا ہے۔ پانڈو بلاک کے علاقے میں بھی پوسٹر لگائے گئے۔ حسین آباد کے مہوڈنڈ، محمد گنج کے مہور وغیرہ علاقوں میں بھی پوسٹر لگے ہیں۔ یہ تمام علاقے 20 کلومیٹر کے علاقے میں ہیں۔ چھ سے زائد مقامات پر پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے جگہ جگہ سے پوسٹر ہٹا کر کارروائی شروع کردی۔ گاؤں والوں کو یقین دلایا جا رہا ہے کہ پولیس انہیں سیکورٹی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور انہیں پوسٹر گیم سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔ گاؤں والوں نے کچھ جگہوں پر لگائے گئے پوسٹر دیکھ کر اطلاع دی۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande