پولیس نے دہلی کے منڈی ہاوس علاقے سے'ووٹ فار کانگریس' ہورڈنگز ہٹا دیئے
نئی دہلی ، 30 اپریل (ہ س)۔ منگل کو دہلی کے منڈی ہاو¿س علاقے میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب دہلی پولیس ک
وی کے مہندرو


نئی دہلی ، 30 اپریل (ہ س)۔

منگل کو دہلی کے منڈی ہاو¿س علاقے میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب دہلی پولیس کو’کانگریس کو ووٹ دو‘کے ہورڈنگز ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا۔ دراصل سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ یاسین ملک کی تصاویر والے ہورڈنگز لگائے گئے تھے جن پر’ووٹ فار کانگریس‘ لکھا ہوا تھا ، جسے دیکھ کر پولیس نے جلد بازی میں انہیں ہٹا دیا۔ان ہورڈنگز پر 25 مئی کی تاریخ بھی لکھی ہوئی تھی۔ دہلی میں 25 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس کے علاوہ یاسین ملک اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کی تصویر کے نیچے لکھا ہے ، ’آزادی تقریر اور یاسین ملک کی رہائی کی حمایت کرنا۔ ہورڈنگ میں دکھایا گیا ہے کہ یاسین ملک ڈاکٹر منموہن سنگھ سے ملاقات کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی وجہ سے کوئی بھی ہورڈنگ اور بینر لگانے کے لیے الیکشن کمیشن سے اجازت لینی پڑتی ہے۔ بغیر اجازت کسی بھی قسم کی ذخیرہ اندوزی کرنا غیر قانونی ہے۔ اس کے علاوہ کسی بھی پارٹی کے خلاف ایسے ہورڈنگز لگانے کی اجازت الیکشن کمیشن نہیں دے سکتا۔ اس لیے جیسے ہی دہلی پولیس نے ان ہورڈنگز کو دیکھا ، انہوں نے فوری طور پر انہیں ہٹانا شروع کر دیا۔ یہ ہورڈنگز منڈی ہاو¿س کے نزدیک صفدر ہاشمی مارگ ، تانسین مارگ ، بارہکھمبا روڈ ، کوپرنیکس مارگ اور فیروز شاہ روڈ پر لگائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ یہ ہورڈنگز منڈی ہاو¿س کے مرکزی چوراہے پر بھی لگائے گئے تھے۔ تاہم دہلی پولیس نے ان ہورڈنگز کو ہٹا دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande