او بی سی کاریزرویشن چھین کراقلیتوں کو دینا چاہتی ہےکانگریس: چراغ پاسوان
پٹنہ، 30اپریل(ہ س)۔ لوک جن شکتی پارٹی( رام ولاس) کے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے پٹنہ میں کانگریس پ
او بی سی کاریزرویشن چھین کر اقلیتوں کو دینا چاہتی ہےکانگریس: چراغ پاسوان


پٹنہ، 30اپریل(ہ س)۔

لوک جن شکتی پارٹی( رام ولاس) کے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان نے پٹنہ میں کانگریس پارٹی پر تنقید کیا۔ انہوں نے کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ کانگریس نے کرناٹک میں او بی سی سے ریزرویشن چھین کر اقلیتی طبقے کو دیا اور اس بار بھی کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتیں ایسا ہی کام کرنے جارہی ہیں۔ اسی لیے ہم ریزرویشن کے بارے میں مختلف طریقوں سے بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت 10 سال سے ملک میں برسراقتدار ہے اور ریزرویشن کو لے کر کبھی کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ این ڈی اے اتحاد میں سے کوئی بھی ریزرویشن کے خلاف نہیں ہو سکتا۔ ہم ریزرویشن کی مسلسل حمایت کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہار میں بھی جب ریزرویشن کوٹہ بڑھایا گیا تو این ڈی اے کی تمام اتحادی جماعتوں کے لوگوں نے اس کی حمایت کی۔ جنہوں نے ریزرویشن کی مخالفت کی ہے یا دوسروں سے ریزرویشن چھین کر دوسروں کو دیا ہے وہ صرف کانگریس اور اس کے اتحادی ہیں۔ کرناٹک میں او بی سی کمیونٹی سے ریزرویشن چھین کر اقلیتوں کو دینے کی کیا ضرورت تھی؟ یقیناً کانگریس پارٹی ووٹ بینک کے لیے یہ سب کام کرتی رہتی ہے اور دوسروں پر الزام لگاتی رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا بیان آج بھی سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملکی املاک پر پہلا حق مخصوص طبقہ کے لوگوں کا ہے۔ سمجھنا چاہیے کہ کانگریس ایک ایسی نظریہ رکھنے والی پارٹی ہے جو ووٹ کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے اور دوسری پارٹی پر الزام لگا رہی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ جس طرح کرناٹک میں او بی سی کمیونٹی سے ریزرویشن چھین کر اقلیتوں کو دیا گیا۔ یہ بالکل مناسب نہیں ہے۔ بی جے پی یا اس کی اتحادی جماعتوں نے کبھی بھی آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی۔

ہندوستھان سماچار/ افضل/محمد


 rajesh pande