لوک سبھا انتخابات: موتی سنگھ کو لوک سبھا امیدوار قرار دینے کے لیے کانگریس ہائی کورٹ پہنچی
اندور، 30 اپریل (ہ س)۔ کانگریس کے لوک سبھا امیدوار اکشے کانتی بم کے ذریعہ آخری وقت میں پرچہ نامز
لوک سبھا انتخابات: موتی سنگھ کو لوک سبھا امیدوار قرار دینے کے لیے کانگریس ہائی کورٹ پہنچی


اندور، 30 اپریل (ہ س)۔

کانگریس کے لوک سبھا امیدوار اکشے کانتی بم کے ذریعہ آخری وقت میں پرچہ نامزدگی واپس لینے کے بعد منگل کو کانگریس ہائی کورٹ پہنچی۔ پارٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ ویبھور کھنڈیلوال نے ڈبل بنچ میں عرضی داخل کی ہے اور فوری سماعت کی اپیل کی ہے۔ ہائی کورٹ نے اسے قبول کر لیا ہے۔ لنچ کے بعد اس پر سماعت ہونے کا امکان ہے۔

کانگریس لیڈر موتی سنگھ پٹیل کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کی طرف سے جاری کردہ بی فارم میں اکشے بم کا نام منظور شدہ امیدوار کے طور پر تھا اور میرا نام متبادل امیدوار کے طور پر تھا۔ اکشے کی جانب سے انتخابی افسر کے سامنے فارم بی پیش کیا گیا۔ اس وجہ سے میرا فارم کینسل کر دیا گیا۔ اب جبکہ اکشے نے اپنا نامزدگی واپس لے لیا ہے، کانگریس کے متبادل امیدوار کے طور پر میرا فارم کیوں قبول نہیں کیا جا رہا ہے؟

موتی سنگھ نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں کانگریس کا انتخابی نشان الاٹ کیا جائے۔ اکشے بم کے نامزدگی واپس لینے کے بعد وہ واحد مجاز امیدوار ہیں۔ فارم بی میں کانگریس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر منظور شدہ امیدوار پرچہ نامزدگی واپس لے لیتا ہے یا اس کا فارم مسترد ہوجاتا ہے تو متبادل نام کو امیدوار تصور کیا جائے گا۔ درخواست میں اسی کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

ہندوستھان سماچار//محمد


 rajesh pande