اب آسٹریلیا ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ مسالوں کی بھی جانچ ہوگی
نئی دہلی ، 30 اپریل (ہ س)۔ ہندوستانی مصالحے، جو دنیا میں اپنے ذائقے اور خوشبو کے لیے مشہور ہیں، ان
ایم ڈی ایچ


نئی دہلی ، 30 اپریل (ہ س)۔

ہندوستانی مصالحے، جو دنیا میں اپنے ذائقے اور خوشبو کے لیے مشہور ہیں، ان میں نقصان دہ کیڑے مار ادویات پائے جانے کے بعد تنازعات کا شکار ہیں۔ سنگاپور اور ہانگ کانگ کے بعد ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ مسالوں کی تحقیقات کی لپٹ اب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ تک پہنچ گئی ہے۔ تاہم ایم ڈی ایچ نے گزشتہ ہفتے جاری کردہ اپنی وضاحت میں، اس کی مصنوعات میں کسی بھی نقصان دہ کیڑے مار ادویات کے پائے جانے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے الزامات لگانے کی کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔

فوڈ اسٹینڈرڈز آسٹریلیا نیوزی لینڈ (ایف ایس اے این زیڈ) نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ ہندوستانی کمپنیوں ایم ڈی ایچ اورایوریسٹ کے تیار کردہ مصالحوں میں ملاوٹ کے الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ اور سنگاپور کی طرح ایکشن لینے کے بعد ان مصنوعات کو آسٹریلیا کی مارکیٹ سے واپس منگوایا جا سکتا ہے۔ آسٹریلیا میں صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جانچ کے بعد ممکنہ واپسی سے آگاہ رہیں اور خریداری کرتے وقت کھانے کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

دوسری جانب ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ کے مصالحوں میں ٹائیفائیڈ کے جراثیم پائے جانے کے بعد امریکا نے ان کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے جب کہ ایک تہائی کھیپ کو مسترد کردیا گیا ہے۔ پڑوسی ملک مالدیپ نے بھی ایم ڈی ایچ اور ایورسٹ کی مصنوعات پر پابندی لگا دی ہے۔ درحقیقت ، ہانگ کانگ نے حال ہی میں تین ایم ڈی ایچ مسالوں اور ایورسٹ کے مچھلی کے سالن کے مصالحوں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی جبکہ سنگاپور نے ایتھیلین آکسائیڈ کی ضرورت سے زیادہ سطح کا حوالہ دیتے ہوئے مارکیٹ سے ایورسٹ کے مصالحے واپس منگوا لیے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ایم ڈی ایچ اورایوریسٹ ہندوستان کے معروف مسالا برانڈز ہیں ، جن کی یورپ ، ایشیا اور شمالی امریکہ میں نمایاں موجودگی ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande