رحمانی30 نے جے ای ای مینس میں فیصد کامیابی کا نیا ریکارڈ قائم کیا، 205 میں 176 طلبا و طالبات کامیاب
نئی دہلی،29اپریل(ہ س)۔ انجینئرنگ کے سخت ترین مقابلہ جاتی امتحان جے ای ای مینس 2024 میں سابقہ سالوں
رحمانی30 نے جے ای ای مینس میں فیصد کامیابی کا نیا ریکارڈ قائم کیا، 205 میں 176 طلبا و طالبات کامیاب


نئی دہلی،29اپریل(ہ س)۔

انجینئرنگ کے سخت ترین مقابلہ جاتی امتحان جے ای ای مینس 2024 میں سابقہ سالوں کی طرح اس سال بھی رحمانی 30 کے طلبہ وطالبات نے شاندار اور نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔اپنے قیام 2008 سے ہی رحمانی 30 مسلسل کامیابی کے منازل طے کر رہا ہے اور مسلم بچوں کو ملک وبیرون ملک کے اعلیٰ تعلیمی واقتصادی اداروں میں بھیج رہا ہے۔

واضح رہے کہ آئی آئی ٹی یعنی انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ملک کا سب سے نمایاں اور ممتاز انجینئرنگ کا ادارہ ہے، جس کے لیے پہلے JEE-MAINS کوالیفائی کرنا پڑتا ہے۔ رحمانی 30 کے 205 میں سے 176 طلبہ و طالبات نے اس امتحان میں کامیابی حاصل کرکے خود کو جے ای ای ایڈوانسڈ کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ الحمدللہ

کامیاب طلبائ میں 99 پرسنٹائل حاصل کرنے والے کل 9 طلبہ وطالبات رہے، جب کہ 98 پرسنٹائل کے زمرے میں کل 13، اسی طرح 97 پرسنٹائل کے زمرے میں 19، اور 96 پرسنٹائل کے زمرے میں7، 95 پرسنٹائل کے زمرے میں17 طلبہ وطالبات رہے۔ مجموعی طور پر کامیاب ہونے والے 176 اسٹوڈینٹس میں کل 128 طلبہ وطالبات 90 پرسنٹائل سے اوپر رہے ہیں۔ الحمد للہ۔ ا?ل انڈیا رینک (کٹیگری) 894 اور انڈیا رینک (جنرل) 3247، رہا۔ رحمانی 30 کے طلبہ کی کامیابی کا تناسب 86 فیصد رہا۔ ماشائ اللہ

واضح رہے کہ حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی علیہ الرحمہ کی خواہش تھی کہ رحمانی 30 کے ذریعہ اعلی تعلیم کو مسلم بچوں اور بچیوں کے درمیان عام کیا جائے اور اسے مفت رکھا جائے۔ مولانا کی اس خواہش کا احترام کرتے ہوئے رحمانی30 کوچنگ کے نظام کو بالکل مفت رکھا گیا ہے۔ اور تعلیم و تعلم یعنی کوچنگ کی کوئی فیس کسی بھی اسٹوڈینٹ سے نہیں لی جاتی ہے۔ جب کہ یہی فیس دیگر اداروں میں دو لاکھ سے سات لاکھ تک لی جاتی ہے۔ البتہ رہائش اور کھانے پینے کا معاوضہ اسٹوڈینٹ سے لیا جاتا ہے۔ لیکن جو طالب علم ادارہ کی جانب سے متعین کردہ قیام وطعام کا معاوضہ دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں یا جتنا دے سکتے ہیں پھر بھی نہیں دے پائے یہ ادارہ انھیں بھی دیگر بچوں کی طرح مفت میں قیام و طعام کی سہولت فراہم کراتا ہے۔ رحمانی 30 کے موجودہ نظام میں ایسے کئی طلبہ وطالبات ہیں جو ادارہ کے مکمل، جزوی اور فری تعاون کے ساتھ زیر تعلیم ہیں، رحمانی 30 کی یہ خصوصیت ہے کہ جو طلبہ و طالبات ادارہ کے جزوی اور فری تعاون پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں ادارہ نے کبھی ایسے طلبہ وطالبات کے ساتھ غیر امتیازی سلوک نہیں کیا ہے، نا ہی کوچنگ میں اور نا ہی قیام و طعام میں۔ الحمد للہ

رحمانی پروگرام آف ایکسلنس (رحمانی 30) کے پٹنہ کے متعدد سینٹرز کے علاوہ جہان ا?باد (بہار)، حیدر آباد، بنگلور، خلد آباد (مہاراشٹر) علی گڑھ (یوپی) جیسے مختلف شہروں میں کام کر رہا ہے، جہاں ملک کے متعدد صوبوں کے علاوہ این ا?ر ا?ئی طلبہ و طالبات بھی اعلیٰ مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں مشغول ہیں۔ یقینا ا?ج رحمانی پروگرام ا?ف ایکسلنس (رحمانی 30) ان مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیابی کی ضمانت بن چکا ہے۔ رحمانی 30 کے موجودہ سرپرست حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب امیر شریعت بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ نے کہا ہے کہ یقینا یہ کامیابی اللہ کے فضل وکرم سے ہی ممکن ہوسکی ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر ہم سب کا باہمی تعاون نا ہو تو سلسلہ وار سال در سال ایسی تاریخی کامیابی کا حصول ہرگز ممکن نہیں۔رحمانی 30 کے سی ای او جناب فہد رحمانی صاحب نے اس موقع سے طلبہ وطالبات کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے، رحمانی 30 کے تمام مخلصین، معاونین، اساتذہ کرام، ٹیم ممبران اور گارجین حضرات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی علیہ الرحم? (بانی رحمانی 30) کے خواب کو ا?گے لے جانے کا عزم کیا اور آپ تمام لوگوں سے اس کامیاب رحمانی مشن سے جڑنے کی گزارش کی۔

ہندوستھان سما چار


 rajesh pande