چین کی اب بنگلہ دیش میں ہندوستانی کار الیکٹرانک آلات کی مارکیٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش ۔
ڈھاکہ، 28 اپریل (ہ س)۔ خون کے رشتوں کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات بھی ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان
چین کی اب بنگلہ دیش میں ہندوستانی کار الیکٹرانک آلات کی مارکیٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش ۔ 


ڈھاکہ، 28 اپریل (ہ س)۔ خون کے رشتوں کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات بھی ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مضبوط ترین ہیں۔ اب چین ان تعلقات پر بری نظر ڈال رہا ہے۔ یہاں چین نے ہندوستانی کمپنیوں کی کار اور الیکٹرانک مارکیٹ پر قبضہ کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ تین چینی کمپنیاں بنگلہ دیشی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کار سازی کا پلانٹ لگانا چاہتی ہیں۔ اکیز گروپ اور اے سی آئی موٹرز سمیت کئی بنگلہ دیشی کمپنیاں مشترکہ فیکٹریاں لگانے کے لیے آگے آئی ہیں۔ تاہم یہ کاریں بنگلہ دیش میں نہیں بنیں گی بلکہ سب کچھ چین میں بنایا جائے گا اور صرف بنگلہ دیش میں اسمبلنگ ہوگی۔

ہندوستانی مارکیٹ میں کاریں برآمد کرنے والی چینی کمپنیوں پر بہت سی پابندیاں ہیں۔ چینی الیکٹرانکس کمپنیوں کے لیے ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے میں بھی رکاوٹیں ہیں۔ اس لیے، ایک متبادل نقطہ نظر کے طور پر، چین بنگلہ دیش میں کمپنیوں کے ساتھ شراکت قائم کرکے کار، لیتھیم بیٹری، موبائل مینوفیکچرنگ فیکٹریوں سمیت مختلف مصنوعات کے لیے ہندوستان کی مارکیٹ کو کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ انہوئی پراونشل پیپلز کانگریس کے 17 ارکان پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد جس میں تین چینی آٹوموبائل کمپنیوں کے نمائندے بھی شامل ہیں، سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے 23 اپریل کو بنگلہ دیش کا دورہ کیا۔ انہوں نے بنگلہ دیش چائنا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (بی سی سی سی آئی) کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی۔

چینی کمپنی چیری آٹوموبائل نے بنگلہ دیش میں اپنی الیکٹرک وہیکل (ای وی) فیکٹری لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جب کہ جیانہو آٹو موبائل کمپنی لمیٹڈ اور فوٹون موٹرس نے ٹرک اور مسافر بس مینوفیکچرنگ پلانٹس لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ فورک لفٹ مینوفیکچرنگ میں مہارت رکھنے والی ایک اور چینی کمپنی - ہیلی نے بنگلہ دیشی کاروباریوں کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک فیکٹری قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ گوشان ہائی ٹیک کمپنی لمیٹڈ نے کہا ہے کہ وہ ہائی ٹیک الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریاں بنانے کے لیے ایک فیکٹری قائم کرنا چاہتی ہے۔

چینی وفد 22 اپریل کو بنگلہ دیش پہنچا اور 24 اپریل کی رات کو واپس آیا۔ چینی وفد کے ساتھ ملاقات میں بنگلہ دیش کے اکیز گروپ سمیت متعدد کمپنیوں نے چیری آٹوموبائل کمپنی کے ساتھ مشترکہ طور پر الیکٹرک کار اور لیتھیم بیٹری پروڈکشن پلانٹس لگانے میں سرمایہ کاری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

بنگلہ دیش انرجی پیک کے منیجنگ ڈائریکٹر ہمایوں رشید نے چینی وفد سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ چین کی جے اے سی اور ہیلی کمپنی کے ساتھ مل کر خصوصی گاڑیاں تیار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں جن میں ریفریجریٹیڈ کور وین، کور وین اور اسٹریٹ لائٹ کی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہونے والی کرینیں شامل ہیں۔ ہمایوں رشید نے کہا کہ چینی حکومت چاہتی ہے کہ اس کی کمپنیاں بنگلہ دیش میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔ ہم چینی کمپنیوں کے ساتھ مل کر الیکٹرک بسیں اور الیکٹرک ٹرک بنائیں گے۔ اب تک ہم نے 150 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ مزید 500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔

بنگلہ دیش کی اے سی آئی موٹرز نے بھی بنگلہ دیش میں مسافر بسوں اور دیگر گاڑیوں کی تیاری اور اسمبلنگ کے شعبے میں چینی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ بی سی سی سی آئی کے جنرل سکریٹری المامون مردھا نے کہا کہ چینی کمپنیاں اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے کاروباری شراکت داروں کی تلاش میں آئی ہیں۔ انہوں نے کہا، بنگلہ دیش کی مختلف صنعتی کمپنیوں کے حکام بشمول اکیز گروپ، اے سی آئی موٹرز دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے چینی کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں میں آٹوموبائل انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

تاجر المامون مریدھا نے بتایا کہ وفد میں صوبہ انہوئی میں ایک زرعی پروسیسنگ کمپنی کے اعلیٰ حکام بھی شامل تھے۔ وہ بنگلہ دیش کی ایگرو پروسیسنگ انڈسٹری اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ ان لوگوں کا خیال ہے کہ اس سے دونوں ممالک کو تجارتی طور پر فائدہ ہوگا۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande