ہیوی بلاسٹنگ سے کھیت ہورہے ہیں بنجر، گاوں میں پھیل رہی ہیں بیماریاں
گاوں والوں نے محکمہ کے افسران پر لاپرواہی کا الزام لگایا مہوبہ، 28 اپریل (ہ س)۔ ضلع کے دیہی علاق
ہیوی بلاسٹنگ سے کھیت ہورہے ہیں بنجر، گاوں میں پھیل رہی ہیں بیماریاں


گاوں والوں نے محکمہ کے افسران پر لاپرواہی کا الزام لگایا

مہوبہ، 28 اپریل (ہ س)۔

ضلع کے دیہی علاقوں میں واقع پہاڑوں میں بلاسٹنگ (کان کنی) کی وجہ سے گاوں کے کھیت بنجر ہو رہے ہیں اور گردو غبار کی وجہ سے گاوں والوں کے بیمار ہونے کا خطرہ ہے۔ بلاسٹنگ کی وجہ سے کسانوں کو طویل عرصے سے کاشتکاری میں نقصان ہو رہا ہے۔ گاوں والوں نے ہیوی بلاسٹنگ (کان کنی) کی جانچ کروا کر مائننگ آپریٹروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ضلع کے کبرئی ترقیاتی بلاک کے گاوں گنج کے گاوں والوں کا کہنا ہے کہ گاوں کے مسائل کو ذمہ دار لوگ عرصہ دراز سے نظر انداز کر رہے ہیں۔ نظر اندازی کی وجہ سے گاوں کے مسائل گھمبیر ہوتے جارہے ہیں۔ گنج گاوں سنتوش ترپاٹھی، چندرپال رانا، پردیپ ترپاٹھی، مہندر کمار بھرت دویدی، گھسیٹا کشواہا سمیت دیگر گاوں والوں کا کہنا ہے کہ ان کے گاوں کے پہاڑوں پر غیر قانونی ہیوی بلاسٹنگ ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے ان کے گھر بھی لرز رہے ہیں۔ بلاسٹنگ کی وجہ سے پتھر اچھل کر ان کے کھیتوں میں پہنچ رہے ہیں۔ غبار کی وجہ سے کھیت بنجر ہو رہے ہیں اور دیہاتی بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔

گاوں والوں کا کہنا ہے کہ گاوں کے آس پاس درجنوں کریشر کام کر رہے ہیں۔ جہاں پورا دن دھول اڑتی رہتی ہیں۔ این جی ٹی کی ہدایات کے مطابق کریشروں میں فوارہ کو کام کے اوقات میں چلانے کی ہدایات دی گئی ہیں، لیکن زیادہ تر کریشروں میں فوارے بند نظر آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے گردوغبار کے بادل اڑتے رہتے ہیں اور وہاں سے نکلنے والے لوگوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گاوں والوں نے محکمہ معدنیات کے افسران پر ان مسائل کو لیکر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے۔ گاوں والوں کا کہنا ہے کہ محکمہ معدنیات کے اہلکاروں کی بے حسی کی وجہ سے غیر قانونی ہیوی بلاسٹنگ اور ان کریشروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ تمام کریشر این جی ٹی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کر رہے ہیں۔ یہ مسئلہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے اور گاوں والے بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار//محمد


 rajesh pande