کانگریس ملک کو پیچھے لے جانا چاہتی ہے: انوراگ ٹھاکر
مرکزی وزیر نے ہمیر پور اور دھرم پور میں انتخابی پروگراموں سے خطاب کیا نئی دہلی، 28 اپریل (ہ س)۔
کانگریس ملک کو پیچھے لے جانا چاہتی ہے: انوراگ ٹھاکر


مرکزی وزیر نے ہمیر پور اور دھرم پور میں انتخابی پروگراموں سے خطاب کیا

نئی دہلی، 28 اپریل (ہ س)۔

اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں اور کھیلوں کے امور کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ہماچل پردیش سے بی جے پی حکومت کے جانے کے بعد یہاں کے تمام ترقیاتی کام ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ کانگریس حکومت نے بی جے پی کے ذریعہ شروع کئے گئے ترقیاتی کاموں کو روکنے کا کام کیا ہے۔ کوئی ریاست ہو یا ملک، کانگریس ہمیشہ ترقی کی گاڑی کو ریورس گیئر میں لے جاتی ہے، لیکن نریندر مودی 3.0 کی مرکزی حکومت ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ٹاپ گیئر میں سفر کرنے کے لیے تیار ہے۔

مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے اتوار کو ہمیر پور اور دھرم پور میں انتخابی پروگراموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ ترقی کی سیاست کرتی ہے، وہیں ترقی کو ریورس گیئر میں لینا کانگریس کی عادت بن گئی ہے۔ ٹھاکر نے کہا کہ پہلے ہماچل پردیش میں ایک بھی ریلوے لائن نہیں تھی۔ ہم نے اونا دولت پور چوک ریلوے لائن مکمل کرائی۔ ملک کی چوتھی وندے بھارت ٹرین اونا سے شروع ہوئی، جو صرف 4:30 گھنٹے میں دہلی پہنچتی ہے۔ اس کے علاوہ آج اونا سے ہریدوار، کھاٹو شیام، کولکاتہ، ناندیڑ صاحب، ورنداون، متھرا، اومکاریشور، گوالیار، آگرہ، اندور اور مہاکال لوک کے لیے سیدھی ٹرینیں چل رہی ہیں۔

ٹھاکر نے کہا کہ ریاست میں تقریباً 1800 کروڑ روپے کا ایمس بنایا گیا ہے، 500 کروڑ روپے کا پی جی آئی بنایا جا رہا ہے، سنٹرل یونیورسٹی، ٹرپل آئی ٹی، این آئی ڈی، ہائیڈرو انجینئرنگ کالج، سبھی کو کھول دیا گیا ہے۔ دھرم پور اسمبلی حلقہ میں دو کیندریہ ودیالیہ ہیں۔ آج ہمیر پور دھرم پور منڈی کی سڑک 1200 کروڑ روپے کی لاگت سے بن رہی ہے۔ یہ سب بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں ہی ممکن ہوا ہے۔

مرکزی وزیر ٹھاکر نے کہا کہ جب بھی کانگریس اقتدار میں آتی ہے، وہ اپنا ووٹ بینک برقرار رکھنے کے لیے خوشامد کی سیاست کرتی ہے۔ صرف ایک مخصوص کمیونٹی کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کے بنیادی منتر کے ساتھ کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پچھلے 10 سالوں میں 25 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے باہر آئے ہیں تو اس میں ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی سب شامل ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم نے کبھی امتیازی سلوک نہیں کیا۔ ہماچل کے امبا میں ریلوے لائن کی تعمیر کے دوران اس کے ساتھ ہی ایک مسجد بنائی گئی، پھر لاکھوں روپے الگ سے خرچ کیے گئے اور وہاں ایک پل بنایا گیا۔ ہم نے کبھی امتیازی سلوک نہیں کیا۔ کانگریس ملک کو علاقائیت، زبان اور ذات پات کے نام پر تقسیم کرنا چاہتی ہے لیکن مودی ایک ہندوستان اور بہتر ہندوستان کی تعمیر کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande