سنبھل کا انتخاب خراج عقیدت کا انتخاب ہے: اکھلیش یادو
مرادآباد، 28 اپریل (ہ س)۔ سنبھل الیکشن خراج عقیدت کا انتخاب ہے، اسی لیے ہم سب کو سماج وادی پارٹی کو
سنبھل کا انتخاب خراج عقیدت کا انتخاب ہے: اکھلیش یادو 


مرادآباد، 28 اپریل (ہ س)۔ سنبھل الیکشن خراج عقیدت کا انتخاب ہے، اسی لیے ہم سب کو سماج وادی پارٹی کو سنبھل سے بھاری اکثریت سے جیتنا ہے۔ ایس پی نے سب سے پہلے مقبول ایم پی ڈاکٹر شفیق الرحمن برق کو انتخابی میدان میں اتارا تھا، لیکن ان کی بے وقت موت ہوگئی۔ اب ان کے پوتے ضیاء الرحمن برق الیکشن لڑ رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے کے بعد سنبھل سیٹ بھی ان سیٹوں میں شامل ہونی چاہئے جہاں بی جے پی نے سب سے زیادہ ووٹ کھوئے ہیں۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اتوار کو بلاری اسمبلی کے سیونڈارا میں سنبھل لوک سبھا کے امیدوار ضیاء الرحمن برق کی حمایت میں منعقدہ جلسہ عام میں یہ باتیں کہیں۔

اکھلیش یادو نے مرادآباد ضلع کے بلاری اسمبلی کے سیونڈارا میں منعقدہ جلسہ عام میں مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انتخابات سے پہلے 400 کو پار کرنے کا نعرہ دیا تھا، پہلا اور دوسرا مرحلہ مکمل ہوتے ہی یہ نعرہ بدل گیا۔ کمپیوٹر استعمال کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ کبھی کبھی کمپیوٹر میں خرابی پیدا ہو جائے تو 400 لکھا جاتا ہے۔ ہوا کا رخ بدل گیا ہے، ملک کے عوام 400 کا ہندسہ عبور کرنے والے نہیں بلکہ 400 سیٹوں پر اسے ہرانے والے ہیں۔

ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ بی جے پی اتر پردیش کی کسی بھی لوک سبھا میں اپنا کھاتہ نہیں کھولنے والی ہے۔ ہم جہاں بھی گئے ہیں، جس طرح کا ماحول دیکھا گیا ہے اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ بی جے پی اتر پردیش میں ایک بھی سیٹ نہیں جیت پائے گی۔ مغرب سے چلنے والی ہوا نے بی جے پی کو الٹنے کا کام کیا ہے۔ عوام نے ان کی حکومت کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں ہم نے اسے بہت قریب سے دیکھا ہے، اب ہمیں تیسرے مرحلے میں بھی یہی کام کرنا ہے۔

اکھلیش یادو نے آخر میں کہا کہ یہاں سے ہمارے گھر تک الیکشن ہونے ہیں۔ احتیاط سے آپ نے ہمارے والد کو بھی جتوا تھا۔ سماج وادی پارٹی کو ایک بار پھر سے کامیاب بنائیں۔

اس موقع پر سماج وادی پارٹی مرادآباد ضلع کے صدر جیویر سنگھ یادو، سنبھل لوک سبھا امیدوار اور کندرکی ایم ایل اے ضیاء الرحمن برق، بلاری کے ایم ایل اے محمد فہیم اور سنبھل ضلع کے لیڈران اور بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande