سی ڈی ایس کا دورہ ہندوستان اور فرانس کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط کیا
سی ڈی ایس نے فرانسیسی دفاعی صنعت کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ بھی بات چیت کی نئی دہلی، 28 اپریل (ہ س)۔
سی ڈی ایس کا دورہ ہندوستان اور فرانس کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط کیا


سی ڈی ایس نے فرانسیسی دفاعی صنعت کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ بھی بات چیت کی

نئی دہلی، 28 اپریل (ہ س)۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان فرانس کے چار روزہ دورے کے بعد ہندوستان واپس پہنچ گئے ہیں۔ ان کے دورے سے ہندوستان اور فرانس کے درمیان دیرینہ اسٹریٹجک شراکت داری کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ دفاعی تعاون مزید مضبوط ہوا ہے۔ جنرل انیل چوہان نے فرانسیسی اسپیس کمانڈ اور لینڈ فورسز کمانڈ کا دورہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ملٹری اسکول میں آرمی اور جوائنٹ اسٹاف کورس کے فوجی طلباء افسران سے خطاب کیا۔

سی ڈی ایس جنرل چوہان نے پیرس میں فرانسیسی بحریہ کے گروپ ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، جہاں اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا اور انہیں اسکارپین ماڈل پیش کیا۔ فرانسیسی فوجی کابینہ کے ڈائریکٹر پیٹرک پالوکس، چیف آف دی ملٹری کیبنٹ لیفٹیننٹ جنرل ونسنٹ گیراو¿ڈ اور ان کے ہم منصب جنرل تھیری برخارڈ کے ساتھ سی ڈی ایس کی بات چیت نے مشترکہ مفادات اور باہمی سلامتی کے خدشات کے شعبوں پر خیالات کے تبادلے کو قابل بنایا۔ سی ڈی ایس نے انڈین ایکسپیڈیشنری فورس کے سپاہیوں کی غیر معمولی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے پہلی جنگ عظیم کے دوران مغربی محاذ پر نیویو-چیپل اور ویلرز-گیسلین کی جنگی یادگاروں پر جنگ کی۔ یہ یادگاریں ہندوستان اور فرانس کے دیرینہ تعلقات کا ثبوت ہیں۔

دورے کے دوران سی ڈی ایس نے فوجی سازوسامان اور اعلیٰ ٹیکنالوجیز کے شعبے میں دفاعی تعاون کو بڑھانے کے لیے فرانس کے آرمامنٹ ڈائریکٹوریٹ جنرل کے جنرل نمائندے ایمانوئل چیوا سے ملاقات کی۔ انہوں نے فرانسیسی دفاعی صنعت کی اعلیٰ قیادت سے بھی بات چیت کی۔ انہوں نے دفاعی صنعت کے دیگر ممتاز یونٹس کا دورہ کیا جن میں صفران گروپ ہیڈ کوارٹرز، ڈسالٹ ایوی ایشن اور نیول گروپ ہیڈ کوارٹرز شامل ہیں۔ دورے کے دوران، فرانسیسی لینڈ فورسز کمانڈ (سی ایف ٹی)، فرانسیسی خلائی کمان (سی ڈی ای) اور اسکول آف ملٹری اسٹڈیز (ایکول ملٹیر) کے درمیان ہونے والے تبادلوں نے سیکورٹی چیلنجوں پر ہندوستان کا نقطہ نظر فراہم کیا اور خلائی جدیدیت میں دفاعی تعاون کو بڑھانے کے مواقع بھی فراہم کئے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande