5 سالوں میں، ضلع سری نگر میں اغوا، عصمت دری کے 450 سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے
سرینگر، 23 اپریل (ہ س)۔ پچھلے پانچ سالوں سے زیادہ عرصے میں، سری نگر ضلع میں اغوا اور عصمت دری کے کم
5 سالوں میں، ضلع سری نگر میں اغوا، عصمت دری کے 450 سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے


سرینگر، 23 اپریل (ہ س)۔

پچھلے پانچ سالوں سے زیادہ عرصے میں، سری نگر ضلع میں اغوا اور عصمت دری کے کم از کم 455 اور قتل کے 63 واقعات ہوئے ہیں۔دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ضلع سری نگر میں پولیس حکام نے 2019 سے 31 جنوری 2024 تک اغوا اور عصمت دری کے کم از کم 455 مقدمات درج کیے ہیں۔ اہلکاروں نے یہ بھی کہا کہ اس عرصے کے دوران، علاقے میں پولیس حکام نے کم از کم 63 کیسز کرائم ہیڈ قتل کے تحت اور 170 خودکشی کے کیسز کرائم ہیڈ خودکشی کی کوشش کے تحت درج کیے ہیں۔اس بات کا انکشاف ضلع پولیس سرینگر کے پبلک انفارمیشن آفیسر (پی آئی او) نے کارکن ایم ایم شجاع کی طرف سے دائر کردہ حق اطلاعات (آر ٹی آئی) درخواست کے جواب میں کیا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2019 میں پولیس نے سرینگر میں خودکشی کی کوشش کے جرم کے تحت کم از کم 15 خودکشی کے مقدمات درج کیے ہیں، اس کے بعد 2020 میں یہ تعداد 26 ہے۔ سال 2021 میں بھی اس نے کم از کم 51 ایسے کیسز ریکارڈ کیے، 2022 میں 41 کیسز اور 2023 میں خودکشی کے 34 کیسز درج کۓ گئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار مزید بتاتے ہیں کہ 2024 میں جنوری کے آخر تک ضلع سری نگر میں خودکشی کے کل تین واقعات درج ہوئے۔اغوا اور عصمت دری کے معاملات کے بارے میں، پی آئی او نے بتایا کہ ضلع پولیس سرینگر نے سال 2019 میں کم از کم 98 ایسے کیس درج کیے ہیں جس کے بعد سال 2020 میں یہ تعداد 21 ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2021 میں سری نگر ضلع نے جرائم کے سرے سے اغوا اور عصمت دری کے کم از کم 100 مقدمات درج کیے ہیں اور 2022 میں اس طرح کے 128 اور 2023 میں بالترتیب سو مقدمات بھی دیکھے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 2024 میں جنوری کے آخر تک ضلع سری نگر میں اغوا اور عصمت دری کے کل آٹھ مقدمات درج کیے گئے۔

اسی طرح، پی آئی او نے ذکر کیا ہے کہ سال 2019 میں، سری نگر ضلع میں پولیس نے قتل کے کم از کم چھ مقدمات درج کیے ہیں، جس کے بعد 2020 میں 13، 2021 میں کم از کم 24 قتل، 2022 میں تیرہ اور 2023 میں چھ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پی آئی او نے مزید انکشاف کیا ہے کہ جنوری-2024 میں ضلع میں پولیس حکام نے قتل جیسے جرایم کے تحت ایسا صرف ایک مقدمہ درج کیا ہے۔۔

۔ہندوستھان سماچار

/عطاءاللہ


 rajesh pande