امریکہ میں استغاثہ نے سابق صدر ٹرمپ کے خلاف ثبوت پیش کر دیئے
واشنگٹن، 23 اپریل (ہ س)۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے میں پیر کو ایک اہم لمحہ آیا۔ لو
امریکہ میں استغاثہ نے سابق صدر ٹرمپ کے خلاف ثبوت پیش کر دیئے


واشنگٹن، 23 اپریل (ہ س)۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے میں پیر کو ایک اہم لمحہ آیا۔ لوئر مین ہٹن میں کمرہ عدالت میں سابق صدر نے استغاثہ کے الزامات کو خاموشی سے سنا۔ دفاع نے جواب دیا کہ ٹرمپ پر غلط الزام لگایا گیا ہے۔ استغاثہ نے گواہ پیش کیے اور کچھ شواہد بھی جیوری کے سامنے رکھے۔

مین ہٹن کے پراسیکیوٹر نے جیوری کے 12 ارکان کو بتایا کہ یہ مقدمہ مجرمانہ سازش اور جنسی سکینڈلز کو چھپانے کے بارے میں ہے۔ اس کی نمائش نے 2016 میں ان کی انتخابی جیت کو خطرہ میں ڈال دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح ٹرمپ، ان کے وکیل مائیکل کوہن اور دی نیشنل انکوائرر ٹیبلوئڈ کے پبلشر ڈیوڈ پیکر منفی کہانیاں پھیلا رہے تھے۔

اپنے ابتدائی بیان میں ٹرمپ کے وکیل نے اصرار کیا کہ ان کے موکل نے کچھ غلط نہیں کیا۔ ٹرمپ بے قصور ہے۔ پیکر کو پھر مقدمے میں پہلے گواہ کے طور پر بلایا گیا۔ اپنی گواہی میں، پیکر نے بتایا کہ کس طرح دی نیشنل انکوائرر نے کہانیوں کو پیش کیا ۔ انہوں نے اسے ”چیک بک جرنلزم“ قرار دیا۔

یہ مقدمہ پورن اسٹار سٹارمی ڈینیئلز کو پیسے دینے کے بارے میں ہے۔ اس وقت یہ انکشاف ہوا تھا کہ ٹرمپ کا ایک پورن اسٹار کے ساتھ افیئر تھا۔ الزام ہے کہ اس نے اسے چھپانے کے لیے سٹارمی کو 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔ سابق صدر کی کمپنی نے یہ رقم ان کے وکیل مائیکل کوہن کو دی تھی۔ اس نے ٹرمپ کی جانب سے پورن اسٹار کو یہ رقم ادا کی۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ جرم ثابت ہونے پر ٹرمپ کو چار سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ مقدمہ ایک ایسے وقت میں آگے بڑھ رہا ہے جب ٹرمپ اس سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے ٹکٹ کے ممکنہ امیدوار بھی ہیں۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande