لوک سبھا الیکشن: میرٹھ ریلی میں اکھیلیش یادو نے بی جے کو جھوٹ اور لوٹ کی پارٹی قرار دیا
میرٹھ، 20 اپریل (ہ س)۔ اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے می
لوک سبھا الیکشن: میرٹھ میں اکھیلیش یادو نے بی جے کو جھوٹ اور لوٹ کی پارٹی قرار دیا


میرٹھ، 20 اپریل (ہ س)۔ اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے میرٹھ-ہاپوڑ لوک سبھا سیٹ سے پارٹی امیدوار سنیتا ورما کی حمایت میں ہفتہ کو میرٹھ میں ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ دس سالوں میں بی جے پی کی پہچان جھوٹ اور لوٹ کی بن گئی ہے۔

ہاپوڑ روڈ پر واقع حاجی پور گاؤں میں منعقد جلسہ عام میں سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ میرٹھ سیٹ کے ٹکٹ کو لے کر کافی بحث ہوئی ہے۔ فریق مخالف نے بھی کافی بحث کی۔ انتخابات کے پہلے مرحلے سے ایسی خبریں آرہی ہیں کہ مغربی اتر پردیش سے چلنے والی ہوا بی جے پی کا صفایا کرنے والی ہے۔ بی جے پی کا پہلا شو فلاپ ہو گیا ہے۔ عوام ان کے گھسے پٹے جملے سننا بھی گوارا نہیں کرتے۔ بی جے پی لیڈروں کی کہانی کوئی نہیں سننا چاہتا۔ پچھلے دس سالوں میں بی جے پی کی پہچان جھوٹ اور لوٹ کی بنی ہے۔ بی جے پی جتنا جھوٹ بولتی ہے کسی پارٹی نے نہیں بولا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے تین کالے قانون لاگو کئے، اس وقت یہاں کے کسانوں نے دہلی جا کر احتجاج کیا تھا۔ پولیس کسانوں کے ٹریکٹر ضبط کرتی تھی۔ کسان گھبرایا نہیں اور برسوں لڑتا رہا۔ کسانوں کی تحریک سے گھبرا کر حکومت کو تینوں کالے قوانین واپس لینے پڑے۔ کسان ایم ایس پی کے لیے قانونی حقوق مانگ رہے ہیں، لیکن حکومت سن نہیں رہی ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اگر انڈیا اتحاد جیت جاتا ہے تو کسانوں کو ایم ایس پی کا قانونی حق دیا جائے گا۔ جب کسان خوش ہوں گے تو غربت خود بخود ختم ہونے لگے گی۔ جس حکومت نے کسانوں کو دھوکہ دیا اور نوجوانوں کو ہراساں کیا وہ نہیں بچے گی۔

انہوں نے کہا کہ امتحانی پرچے لیک ہونے سے نوجوان مایوسی کا شکار ہیں۔ تمام امتحانات کے پیپر لیک ہو رہے ہیں۔ لاکھوں نوجوانوں نے پولیس میں بھرتی کا امتحان دیا تھا۔ حکومت نے جان بوجھ کر امتحانی پرچہ لیک کیا۔ نوجوان امتحانات منسوک کروانے سڑکوں پر آگئے۔ حکومت کو جھکنا پڑا اور امتحان منسوخ کر دیا گیا۔

ایس پی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم مودی بھی میرٹھ آئے ہیں۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ گھبرائے ہوئے ہیں اور کئی بار آئے ہیں۔ 60 لاکھ نوجوان پولیس بھرتی کے امتحان میں شرکت نہیں کر سکے۔ حکومت نے ان کا مستقبل تاریکیوں میں ڈال دیا ہے۔ ایک کروڑ 80 لاکھ افراد پریشان ہیں۔ 80 لوک سبھا سیٹوں میں بی جے پی کے ووٹوں میں اتنی کمی آئی ہے۔ اس سے بی جے پی کا صفایا ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان اگنیور جیسی آدھی ادھوری ملازمت کو نوجوان قبول نہیں کر رہے ہیں۔ اگرانڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو اگنیور اسکیم پر عمل نہیں کیا جائے گا اور فوج میں بھرتی پہلے کی طرح ہوگی۔ بی جے پی حکومت ہر معاملے میں ناکام رہی ہے۔

اس موقع پر ایس پی ضلع صدر وپن چودھری، میرٹھ شہر کے صدر عادل چودھری، ایم ایل اے شاہد منظور، ایم ایل اے رفیق انصاری، ایم ایل اے اتل پردھان، کانگریس کے ضلع صدر اونیش کاجلا، عام آدمی پارٹی کے صدر انکش چودھری، سابق ایم ایل اے یوگیش ورما وغیرہ موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار/ عبد الواحد


 rajesh pande