انڈونیشیا کا آتش فشاں پہاڑ روانگ پھٹ پڑا، سونامی کا خطرہ، لوگوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم
جکارتہ، 18 اپریل (ہ س)۔ انڈونیشیا کے شمالی سولاویسی میں روانگ آتش فشاں پھٹ پڑا ہے جسکے بعد سونامی کا
انڈونیشیا کا آتش فشاں پہاڑ روانگ پھٹ پڑا، سونامی کا خطرہ، لوگوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم


جکارتہ، 18 اپریل (ہ س)۔ انڈونیشیا کے شمالی سولاویسی میں روانگ آتش فشاں پھٹ پڑا ہے جسکے بعد سونامی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ اس کے پیش نظر بین الاقوامی ہوائی اڈے کو فوری طور پر بند کرنا پڑا۔ علاقے میں ہزاروں فٹ کی بلندی پر راکھ پھیل گئی ہے۔ حکام نے بدھ کو سونامی کی وارننگ جاری کرتے ہوئے گیارہ ہزار سے زائد لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

انڈونیشیا کے معروف اخبار جکارتہ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق حکام نے جمعرات کو کہا کہ روانگ آتش فشاں سے کئی دنوں تک نکلنے والے لاوے اور راکھ کے بعد سینکڑوں لوگوں کو قریبی علاقوں سے نکال لیا گیا ہے۔ اس وجہ سے شمالی سولاویسی میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کو بند کر دیا گیا ہے۔

بدھ کو شمالی سولاویسی کے دور دراز جزیرے پر آتش فشاں سے لاوا اچانک نکلنا شروع ہو گیا۔ تھوڑی ہی دیر میں، راکھ آسمان میں تین کلومیٹر (دو میل) تک پھیل گئی۔ آتش فشاں کے اوپر آسمان پر بجلی کی چمک دکھائی دے رہی ہے۔ حکام کی جانب سے وارننگ کے درمیان 800 سے زائد افراد کو علاقے سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

انڈونیشیا کے مرکز برائے آتش فشاں اور جیو سائنٹیفک ڈیزاسٹر مٹیگیشن نے کہا کہ سولاویسی جزیرے کے شمالی ساحل پر واقع آتش فشاں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم پانچ بڑے دھماکے ہوئے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ آتش فشاں کا کچھ حصہ سمندر میں گر سکتا ہے اور 1871 کی طرح سونامی کا باعث بن سکتا ہے۔ آتش فشاں کے شمال مشرق میں واقع جزیرہ ایک بار پھر خطرے کی زد میں ہے۔ جزیرے کے آس پاس کے رہائشیوں کو نقل مکانی کے لیے کہا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا میں آتش فشاں کی ایسی سرگرمیاں عام ہیں۔ یہ رنگ آف فائر کے ساتھ واقع ہے، بحر الکاہل کے ارد گرد ایسے پہاڑوں کا ایک سلسلہ ہے، حکام نے سیاحوں اور دیگر کو انڈونیشیا کے اس جزیرہ نما سے کم از کم چھ کلومیٹر (3.7 میل) دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار/ عبد الواحد


 rajesh pande