19، اپریل کو 102 پارلیمانی حلقہ جات میں الیکشن کے مدنظرملی کونسل کی رائے دہندگان سے اپیل
نئی دہلی، 18 اپریل (ہ س )۔ آل انڈیا ملی کونسل نے لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلہ میں 19/ اپریل سے
19، اپریل کو 102 پارلیمانی حلقہ جات میں الیکشن کے مدنظرملی کونسل کی رائے دہندگان سے اپیل


نئی دہلی، 18 اپریل (ہ س )۔

آل انڈیا ملی کونسل نے لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلہ میں 19/ اپریل سے شروع ہونے والے انتخابات کے تناظر میں عام رائے دہندگان بالخصوص اقلیتوں وسماج کے دبے کچلے طبقات سے صد فی صد ووٹ ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ کونسل کے پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملک کی روح امن، سیکولرزم اور جمہوریت میں مضمر ہے، آج ملک کے بیشتر علاقوں کی یہ صورت حال ہوگئی ہے کہ فکرمند اصحاب کو امن وانصاف کے ماحول کو لے کر سخت تشویش ہے، کیوں کہ آج ملک کے تہذیبی ورثہ کو ہی پامال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے ملک کی سیکولر روایات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے، لہٰذا ملک کی سیکولر روایات کو بحال کرنے کے لئے ضروری ہے کہ متحد ہوکر، انصاف پسند، شہریوں کے بنیادی حقوق کے محافظ اور دستور کی بالادستی کے قیام پر یقین رکھنے والے امیدواروں کو ہی مضبوطی کے ساتھ ووٹ دیا جائے۔

واضح رہے کہ 19/ اپریل کو تمل ناڈو، اتراکھنڈ اور اروناچل پردیش کے بالترتیب سبھی 39، 05، اور 02/ پارلیمانی حلقوں میں انتخابات ہورہے ہیں، وہیں آسام کے پانچ، اترپردیش کے آٹھ، بہار کے چار، راجستھان کے بارہ، مدھیہ پردیش میں چھ، مہاراشٹر میں پانچ، پنجاب میں بارہ، مغربی بنگال میں تین، منی پور میں دو، میگھالیہ میں دو اور میزورم، تریپورہ، چھتیس گڑھ، انڈمان نکوبار آئی لینڈ، لکشدیپ، پوڈیچری، جموں وکشمیر اور ناگالینڈ میں ایک ایک پارلیمانی حلقہ جات میں انتخابات ہورہے ہیں۔

اس موقع پر آل انڈیا ملی کونسل کی مرکزی سیاسی امور کی کمیٹی کے ذمہ داران کا یہ متحدہ موقف ہے کہ ہمیں اس بات کو ہرحال میں یقینی بنانا ہے کہ ہمارا ایک ایک ووٹ ای وی ایم مشین تک پہنچ جائے اور اس کی تصدیق بھی ہو جائے کہ ہم نے جو ووٹ ڈالا ہے وہ طے شدہ پسندیدہ امیدوار کے حق میں گیا بھی یا نہیں، تاکہ اگر اس پر کوئی شکایت ہو تو وہ فی الفور درج کرائی جاسکے۔ ملی کونسل اس بات پر سختی سے پابند عہد ہے کہ ملک سیکولر اور جمہوری نظام کی بنیاد پر ہی کامیابی سے چل سکے گا اور ملک کی مجموعی ترقی وخوشحالی نیز عوامی حقوق کی نگہبانی دستور وقانون کے منصفانہ قیام پر ہی موقوف ہے، لہٰذا ہمیں ملک کو تقسیم کی جانب لے جارہی منفی کوششوں کو حاشیہ پر لگانا ہوگا، جس کے لئے ملک کے تمام شہریوں سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ انتخابات کو سنجیدگی کے ساتھ لیتے ہوئے، اپنے ووٹوں کا مکمل دانشمندی، اتحاد اور سوجھ بوجھ کے ساتھ بھر پور بلکہ سو فیصد استعمال کریں۔

ہندوستھان سماچار/عطاءاللہ


 rajesh pande