نیپال: پرچنڈا کی وارننگ - اگر ضرورت پڑی تو میں دوبارہ سیاسی اتھل پتھل کروں گا
کاٹھمنڈو ، 29 مارچ (ہ س)۔ نیپال میں پرانے حکمران اتحاد کو ٹوٹ کر ایک نیا اتحاد قائم ہوئے ابھی ایک
پرچنڈا


کاٹھمنڈو ، 29 مارچ (ہ س)۔

نیپال میں پرانے حکمران اتحاد کو ٹوٹ کر ایک نیا اتحاد قائم ہوئے ابھی ایک مہینہ بھی نہیں گزرا ہے لیکن وزیر اعظم پشپاکمل دہل پراچندا کی جانب سے دی گئی وارننگ نے سیاسی میدان میں ہلچل مچا دی ہے۔

وزیر اعظم پرچنڈا نے ایک پروگرام میں کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ دوبارہ سیاسی ہنگامہ کھڑا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پرچنڈ نے کہا کہ اگر مجھے کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے یا میرے کام میں رکاوٹیں آتی ہیں اور سیاسی سودے بازی کی جاتی ہے تو میں کسی بھی وقت سیاسی ہنگامہ کھڑا کر سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری ترجیح اچھے کام عوام تک پہنچانا ہے۔ میں اسے ہر قیمت پر مکمل کروں گا۔ موجودہ حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں کے قائدین پر نشانہ لگاتے ہوئے پرچنڈ نے کہا کہ اگر انہیں حمایت نہیں ملتی ہے تو وہ سیاسی موڑ لینے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلی بار نہ تو ان کی حکومت کو تعداد کے حوالے سے کسی خطرے کا سامنا تھا اور نہ ہی ان کی پوزیشن غیر محفوظ تھی۔ اس کے باوجود کئی چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے راتوں رات اتحاد بدل دیا۔ پرچنڈ نے کہا کہ عوام کو حکومت کی اچھی کوششوں کا احساس دلانے کے لیے پرانے اتحاد کو توڑ کر نیا اتحاد بنایا گیا ہے۔ اگر اس بار بھی یہی رویہ جاری رہا تو وہ دوبارہ انتشار پیدا کر سکتے ہیں۔حکمران اتحاد میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے وقت وزیر اعظم پرچنڈ نے پارلیمنٹ میں راتوں رات اتحاد بنانے کو سیاسی ہلچل قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ صرف پہلا ہنگامہ تھا۔ جب تک زندہ ہوں اس ملک کی سیاست میں ہنگامہ برپا کرتا رہوں گا۔ وزیر اعظم پرچنڈ کے اس بیان سے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں۔ پچھلے تین دنوں میں دو بار اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ ملاقات اور موجودہ حکمران اتحاد میں ریاستی حکومتوں کے تعلق سے کوئی اتفاق رائے نہ ہونا بھی پرچنڈ کی ناراضگی کا نتیجہ بتایا جا رہا ہے۔

ہندوستھان سماچار


 rajesh pande