تل ابیب،31دسمبر(ہ س)۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے پیر کے روز خبردار کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل حملے نہ روکے تو حوثیوں کو بھی اسی خطرے کا سامنا ہوگا جس قابل رحم قسمت سے حماس اور حزب اللہ کے بعد بشار الاسد کو گزرنا پڑا ہے۔اسرائیلی سفیر ڈینی ڈانون نے ایران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا 'اسرائیل کے پاس ایسی قوت موجود ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں ایران سمیت کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس لیے اسرائیل ایرانی حمایت یافتہ 'پراکسیز' کے حملوں کو برداشت نہیں کرے گا۔ '
اسرائیلی سفیر کے ان خیالات کے محض چند گھنٹوں بعد اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ یمن سے آنے والے میزائل کو روک دیا گیا ہے۔جبکہ دوسری جانب حوثیوں کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملے جاری رکھیں جائیں گے۔حوثی رہنما محمد علی الحوثی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا ہے کہ اسرائیل پر حملے جاری رکھ کے غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔'محمد علی الحوثی ایرانی حمایت یافتہ گروپ کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔
واضح رہے یمنی حوثی مسلسل اسرائیل کی طرف ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملے کر رہے ہیں اور وہ اپنے ان حملوں کو فلسطینیوں کے ساتھ حمایت اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار قرار دیتے ہیں۔اسرائیلی سفیرنے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تقریر کرتے ہوئے کہا ' مشرق وسطیٰ میں جو کچھ پچھلے ایک سال میں ہوتا رہا ہے حوثیوں نے شاید اس پر توجہ نہیں کی ہے۔ اس لیے مجھے اجازت دی جائے کہ میں انہیں یاد دلا دوں کہ اس عرصے میں حماس کے ساتھ کیا ہوا ہے، حزب اللہ کے ساتھ کیا ہوا ہے اور بشار الاسد کے ساتھ کیا ہوا ہے۔ یہ وہ تھے جنہوں نے ہمیں تباہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس لیے ہم آپ کو بھی آخری انتباہ کرتے ہیں اور ہماری یہ دھمکی نہیں ہے، وعدہ ہے کہ تمھارا بھی وہی حال کریں گے جو اس سے پہلے ان کا کر چکے ہیں۔ سلامتی کونسل کے اجلاس سے پہلے اسرائیلی سفیر نے رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 'اسرائیل اپنے لوگوں کا دفاع کرے گا۔ اگر 2000 کلومیٹر سے ہمارے بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے سے باز نہیں آرہے تو مجھے یقین دلانے دیجیے کہ یہ ہمارے لیے کافی نہیں ہوگا کہ ہم ان کی دہشت گردی سے اپنا دفاع کریں۔ بلکہ ہم اپنی قوت دکھائیں گے۔ پچھلے ہفتے اسرائیلی ویزراعظم نیتن یاہو نے بھی حوثیوں کو دھمکی دی تھی کہ یہ ابھی ابتداءہے جو ہم نے حوثیوں کے مختلف اہداف کو یمن میں نشانہ بنایا ہے۔ ان اہداف میں صنعاءکا ایئرپورٹ، الحدیدہ بندرگاہ اور یمن کا مغربی ساحل بھی شامل تھا۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم گیبریسس نے کہا تھا کہ وہ صنعاءایئرپورٹ سے جہاز پر بیٹھنے والے تھے کہ ایئرپورٹ پر بمباری شروع ہوگئی اور اس دوران ان کے جہاز کے عملے کا ایک رکن بھی زخمی ہوگیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan