نئی دہلی، 30 دسمبر (ہ س)۔ دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) آر ایلس واز نے پیر کو کہا کہ مہینے بھر چلے مختصر تصدیقی مہم کے دوران انتخابی دفتر کو نئے ووٹر رجسٹریشن کے لیے تقریباً 4.8 لاکھ درخواست فارم موصول ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ووٹر لسٹ سے ناموں کو ہٹانے کے لیے 82,450 درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور ووٹرز کی تفصیلات میں تصحیح کے لیے 1,71,385 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
دہلی میں چیف الیکٹورل آفیسر کا دفتر ووٹر لسٹوں کی ایک خصوصی سمری نظرثانی کر رہا ہے، جس کے لیے اہلیت کی تاریخ 1 جنوری 2025 مقرر کی گئی ہے۔ یہ عمل الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق کیا جا رہا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انتخابی فہرستیں تمام اہل ووٹرز کے لئے اپ ڈیٹ رہیں اوران کو شامل کیا جائے۔
آر ایلس واز نے کہا کہ ترمیم سے پہلے کی مدت کے دوران 20 اگست سے 18 اکتوبر تک بوتھ لیول کے عہدیداروں کے ذریعہ گھر گھر جا کر تصدیق کی گئی۔ اس عمل کا مقصد غیر رجسٹرڈ اہل شہریوں، 1 اکتوبر 2025 تک 18 سال کی عمر کو پہنچنے والے ممکنہ ووٹرز کے ساتھ ساتھ مستقل طور پر منتقل یا فوت شدہ ووٹرز اور ڈپلیکیٹ اندراجات کی شناخت کرنا تھا۔ اس کے بعد 29 اکتوبر کو ووٹر لسٹوں کی اشاعت کا مسودہ مکمل ہوا، جس میں عوام کو دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کی دعوت دی گئی۔ یہ 28 نومبر تک قبول کر لیے گئے اور 24 دسمبر تک سب کو حل کر لیا گیا۔ ان تمام اپڈیٹس کی عکاسی کرنے والی حتمی ووٹر لسٹ 6 جنوری 2025 کو شائع ہونے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نام شامل کرنا، حذف کرنا اور ترامیم کو اپ ڈیٹ کرنا ایک مسلسل سرگرمی ہے اور اس وقت بھی یہی کام جاری ہے۔ 29 نومبر سے اب تک، نئے رجسٹریشن (فارم 6) کے لیے 4,85,624 درخواستیں، حذف (فارم 7) کے لیے 82,450 درخواستیں اور ترمیم (فارم 8) کے لیے 1,71,385 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ وہ شہری جنہوں نے ابھی تک ووٹر کے طور پر اندراج نہیں کیا ہے، وہ فارم 6 کا استعمال کرتے ہوئے اندراج کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، جس کے لیے متعلقہ بوتھ لیول آفیسر سے تصدیق کے لیے معاون دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت ہے۔ ووٹر لسٹ میں ترمیم یا حذف کرنے کے لیے فارم 8 اور فارم 7 داخل کیا جا سکتا ہے۔
دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے شہریوں کو یہ بھی یاد دلایا ہے کہ ووٹر لسٹ یا ووٹر شناختی کارڈ میں ایک سے زیادہ اندراج ہونا عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کی دفعہ 17 اور 18 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ حال ہی میں دہلی کے اوکھلا اسمبلی حلقہ میں ووٹر رجسٹریشن کے لیے جھوٹے دستاویزات پیش کرنے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایسی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔
سی ای او آفس نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی غیر اندراج شدہ اہل شہری، جس نے ابھی تک ووٹر لسٹ میں اپنا اندراج نہیں کرایا ہے، وہ معاون دستاویزات کے ساتھ فارم-6 داخل کرکے اندراج کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ فارم-6 داخل کرنے کے بعد، فارم کو فیلڈ کی تصدیق کے لیے متعلقہ حصے کے بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ بی ایل او کی فیلڈ تصدیقی رپورٹ اور معاون دستاویزات کی بنیاد پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کے تجویز کردہ طریقہ کار کے مطابق متعلقہ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر کے ذریعہ فارم کا تصفیہکردیا جاتا ہے۔ ووٹر لسٹ میں اس کا نام اپ ڈیٹ ہونے کے بعد ای پی آئی سی کی پی ڈی ایف تیار کی جاتی ہے اور پرنٹ کرنے کے لیے پرنٹر کو بھیجی جاتی ہے۔ پرنٹر کوای پی آئی سی موصول ہونے کے بعد، اسے محکمہ ڈاک کے ذریعے ووٹر تک پہنچایا جاتا ہے۔ ووٹر ای سی آئی پورٹل https://voters.eci.gov.in سے اپنا ای ای پی آئی سی بھی ڈاو¿ن لوڈ کر سکتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد