پاکستان کے صوبہ پنجاب میں اے کیو آئی 1000 سے تجاوز ، دھند کو آفت قرار دے دیا گیا۔
صوبے کے 19 اضلاع میں پبلک پارکس، چڑیا گھر، کھیلوں کے میدان، میوزیم جانے پر پابندی لاہور، 08 نومبر (ہ س)۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک بڑا حصہ اس وقت آلودہ (زہریلی) ہوا کی زد میں ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور بھی اس سے اچھوتا نہیں ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ
پ


صوبے کے 19 اضلاع میں پبلک پارکس، چڑیا گھر، کھیلوں کے میدان، میوزیم جانے پر پابندی

لاہور، 08 نومبر (ہ س)۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک بڑا حصہ اس وقت آلودہ (زہریلی) ہوا کی زد میں ہے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور بھی اس سے اچھوتا نہیں ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ 24 گھنٹے پہلے کچھ جگہوں پر ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 1000 کی سطح کو عبور کر گیا تھا۔ سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے آج سخت پابندیوں کا اعلان کر دیا۔ اسکول پہلے ہی بند ہو چکے ہیں۔

پنجاب حکومت نے آج سے 17 نومبر تک 19 اضلاع کے پبلک پارکس، چڑیا گھروں، کھیل کے میدانوں اور عجائب گھروں میں عوام کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ ایک روز قبل لاہور کی فضائی آلودگی غیر معمولی سطح پر پہنچ گئی۔ گزشتہ 48 گھنٹوں میں اسے دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا۔ پنجاب کے تمام بڑے اضلاع میں شدید دھند چھائی ہوئی ہے۔ لاہور کے بعض علاقوں میں ہوا کے معیار کا انڈیکس 1000 سے تجاوز کر گیا۔ یہ سطح صحت عامہ اور حفاظت کے لیے انتہائی خطرناک سمجھی جاتی ہے۔

حکومت نے کہا ہے کہ یہ پابندی لاہور، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، لودھراں، وہاڑی اور خانیوال کے اضلاع میں لگائی گئی ہے۔ اگر کسی نے حکم کی خلاف ورزی کی تو اسے پی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت سزا دی جائے گی۔ دریں اثنا، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے پنجاب نیشنل ڈیزاسٹر (پریونشن اینڈ ریلیف) ایکٹ 1958 کے سیکشن 3 کے تحت دھند کو آفت قرار دیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande