اقتدار کو اپنا پیدائشی حق سمجھنے والی اپوزیشن ملک کے خلاف سازش میں مصروف: نریندر مودی
نئی دہلی ، 29 نومبر (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو اوڈیشہ میں ایک جلسہ عام میں کہا کہ مہاراشٹر ، ہریانہ اور ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج نے پورے ملک کو اعتماد سے بھر دیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن
اقتدار کو اپنا پیدائشی حق سمجھنے والی اپوزیشن ملک کے خلاف سازش میں مصروف: نریندر مودی


نئی دہلی ، 29 نومبر (ہ س)۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو اوڈیشہ میں ایک جلسہ عام میں کہا کہ مہاراشٹر ، ہریانہ اور ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج نے پورے ملک کو اعتماد سے بھر دیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایسی صورتحال میں اقتدار کو اپنا پیدائشی حق سمجھنے والے ملک کے خلاف سازش میں مصروف ہیں۔

وزیر اعظم مودی، جو اڈیشہ کے تین روزہ دورے پر ہیں، بھونیشور میں بی جے پی کارکنوں سے خطاب کیا۔ مہاراشٹرا اور ہریانہ میں بی جے پی کی جیت کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ میں آپ کی آنکھوں میں یہ اعتماد دیکھ سکتا ہوں کہ مہاراشٹر اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات اور ملک بھر میں ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج نے پورے ملک کواعتماد سے بھر دیا ہے۔ پہلے اڈیشہ ، پھر ہریانہ اور اب مہاراشٹر، یہ بی جے پی کی خاصیت ہے۔ یہ بی جے پی کارکنوں کی طاقت ہے۔

اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی حکومت کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کرتی رہتی ہیں، لیکن بی جے پی حکومت کا کام دیکھ کر عوام خود انہیں آشیرواد دینے کے لیے میدان میں اترتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اڈیشہ میں اسمبلی انتخابات سے چند ماہ قبل تک بڑے سیاسی ماہرین اڈیشہ میں بی جے پی کو مکمل طور پر مسترد کر رہے تھے۔ یہ لوگ کہہ رہے تھے کہ بی جے پی اوڈیشہ میں اتنی بڑی طاقت نہیں بن سکتی کہ وہ اپنے بل بوتے پر حکومت بنا سکے لیکن جب نتائج آئے تو حیران رہ گئے۔ کیونکہ بی جے پی کی مرکزی حکومت نے جو کام کیا ہے اور اوڈیشہ کے لوگوں نے محسوس کیا۔ مرکزی حکومت دہلی میں بیٹھ کراوڈیشہ کے لوگوں کے ساتھ جو وابستگی برقرار رکھی ہے ، وہ اڈیشہ کے ہر گھر تک پہنچ چکی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اڈیشہ کے لوگوں تک ان کے جذبات کو پہنچانے میں زبان کبھی بھی رکاوٹ نہیں بنی۔

سیاست کے رنگ اور انداز کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیاست میں پالیسی مخالفت بہت فطری ہے۔ کسی بھی فیصلے کے حوالے سے مختلف آراءہو سکتی ہیں۔ سیاسی جماعتیں بھی اپنا پیغام عوام تک پہنچانے کے لیے تحریکیں چلاتی رہتی ہیں۔ ہم جمہوریت اور آئین کی حدود میں رہتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں لیکن اب کچھ عرصے سے آپ سب ایک بڑی تبدیلی محسوس کر رہے ہوں گے۔ ہندوستان کے آئین کے جذبات کو کچل دیا گیا ہے اور جمہوریت کی تمام اقدار کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اقتدار کو اپنا پیدائشی حق سمجھنے والوں کے پاس گزشتہ ایک دہائی سے مرکزی طاقت نہیں ہے۔ اب پہلے دن سے ہی ملک کے عوام نے کسی اور کو نوازا اور اس کے لیے وہ ملک کے عوام سے ناراض بھی ہیں۔ اس صورتحال نے ان میں اس قدر غصہ بھر دیا ہے کہ وہ ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ ان لوگوں نے اپنا غصہ عوام پر نکالنا شروع کر دیا ہے۔

مودی نے کہا کہ انہوں نے (اپوزیشن) ملک کو غلط سمت میں لے جانے کے لیے عوام کو گمراہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان کی جھوٹ اور افواہوں کی دکان 50-60 سال سے چل رہی ہے۔ اب انہوں نے اس مہم کو مزید تیز کر دیا ہے۔ ایسے میں ان کے ارادے ملک کے لیے چیلنج بن رہے ہیں۔ جمہوریت سے سرشار ہر کارکن کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہر لمحہ چوکنا رہنا ہوگا اور ہر جھوٹ کو بے نقاب کرنا ہوگا۔مودی نے کہا کہ ’ چوکیدار‘ جو 2019 میں ان کے لیے چور تھا (اپوزیشن) 2024 آتے ہی ایماندار ہو گیا اور چوکیدار کے ساتھ ایک بار بھی زیادتی نہیں ہوئی۔ ان کا مقصد صرف یہ ہے کہ کسی طرح ملک کے عوام کو گمراہ کرکے اقتدار پر قبضہ کیا جائے تاکہ ملک کی آزادی کے بعد سے لوٹ مار کرنے والے ٹولے کو ملک کے عوام کو لوٹنے کا موقع مل جائے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande