دمشق، 29 نومبر (ہ س)۔ آج صبح شمالی شام کے مرکزی شہر حلب میں کئی مقامات پر راکٹ فائر کیے گئے۔ حملے میں یونیورسٹی کی رہائشی عمارت اور نیو حلب کے علاقے میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے میں کئی لوگوں کی جانیں گئیں۔ الیپو شہر کو چار سال بعد راکٹ فائر سے نشانہ بنایا گیا۔
عربی زبان کی معروف نیوز ویب سائٹ '+963' نے مقامی ذرائع کے حوالے سے یہ معلومات دی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دو راکٹ گولے حلب کے پڑوس میں یونیورسٹی ہاؤسنگ کے یونٹ 15 پر گرے۔ یہ مقام لافرکان اور نیو حلب کے علاقے میں لانا زینو اسکول کے قریب ہے۔ اس حملے میں چار افراد مارے گئے۔ مرنے والوں میں درعا گورنری کے دو طالب علم بھی شامل ہیں۔ اس سے خوفزدہ ہو کر یونیورسٹی کی رہائشی عمارت میں رہنے والے زیادہ تر طلباء وہاں سے چلے گئے '+963' کے مطابق جمعرات کو بھی حلب شہر کے علاقے الحمدانیہ میں تین گولے گرے۔ تاہم اس گولہ باری میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ یہ واقعہ ہیئۃ تحریر الشام (سابقہ النصرہ فرنٹ) اور ترک حمایت یافتہ نیشنل آرمی کے دھڑوں کی حلب کے دیہی علاقوں میں پیش قدمی کے بعد پیش آیا۔ یہ دہشت گرد تنظیم حلب شہر میں ساڑھے نو کلومیٹر تک گھس چکی ہے۔ اس کے جنگجوؤں نے بشار الاسد کی حکومت کی حمایت کرنے والی فورسز سے اسلحہ اور گاڑیاں چھین لی ہیں نیوز ویب سائٹ '+963' کے مطابق، ہیئۃ تحریر الشام نے جمعرات کی صبح حلب کے دیہی علاقوں میں کچھ اور دیہاتوں پر قبضہ کر لیا۔ ان میں شیخ علی، ارناز اور کفر طاس کے قصبے بھی شامل ہیں۔ دہشت گرد تنظیم نے ددیخ پہاڑ سے گزرنے والی حلب-لطاکیہ بین الاقوامی سڑک کو کاٹ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ علاقہ شام سے کٹ گیا ہے۔ ایک ذریعے نے ویب سائٹ کو بتایا کہ جھڑپوں میں دس اپوزیشن جنگجو اور 35 سے زیادہ سرکاری فوجی مارے گئے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی