لاہور، 29 نومبر (ہ س)۔
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) رانا محمد فیاض نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جیو نیوز چینل کی خبر کے مطابق انہوں نے اس حوالے سے ایک تجویز پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہے جس میں پی ٹی آئی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت کی آڑ میں کام کرنے والا ایک خلل ڈالنے والا گروپ قرار دیا گیا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 24 نومبر کے واقعات کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ان پر انارکیسٹ ایجنڈے کو فروغ دینے کا الزام ہے۔ جمعرات کو بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اسی طرح کی قرارداد کی منظوری کے بعد یہ قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے۔
بلوچستان اسمبلی کی قرارداد میں پی ٹی آئی پر عدلیہ، میڈیا اور معیشت سمیت اہم اداروں کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ قرارداد میں پی ٹی آئی پر پابندی لگانے اور اس کی قیادت کو اس کی مبینہ بدانتظامی کے لیے جوابدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا، اس قرارداد میں گزشتہ سال 9 مئی کے احتجاج کے دوران عوامی اور فوجی املاک پر حملے بھی شامل تھے۔ خیبرپختونخوا حکومت کو وفاقی اتھارٹی کو چیلنج کرنے کے لیے ریاستی مشینری کے مبینہ استعمال پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن نے پی ٹی آئی کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی واک آو¿ٹ کیا۔ پی ٹی آئی کی حالیہ سرگرمیوں کی مذمت کی ہے۔ جمعرات کو امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیر اعظم نے مستقبل میں بدامنی کو روکنے کے لیے پیشہ ور انسداد فساد فورسز کے قیام کی ہدایت کی۔ پی ٹی آئی پر اربوں روپے کا معاشی نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قانونی راستہ اختیار کرنے کے بجائے اسلام آباد پر مارچ کرکے ملک بھر میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی۔اسلام آباد میں عہدیداروں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دوران 64 افغان شہری مارے گئے۔ مظاہرین سمیت مجموعی طور پر 1,151 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار افغان شہریوں سے اسلحہ، بال بیرنگ اور تیز دھار ہتھیار برآمد ہوئے ہیں۔ ادھر پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے دعویٰ کیا کہ احتجاج کے دوران 20 افراد ہلاک ہوئے۔ حکام نے ان کے دعوے کو مسترد کر دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ