نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چغ نے پنجاب میں دھان کی خریداری میں بدانتظامی اور تاخیر پر عام آدمی پارٹی حکومت کی سخت مذمت کی۔
بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھان کی خریداری میں تاخیر نے کسانوں کی مدد کرنے میں بھگونت مان حکومت کی پالیسی کی نااہلی کو واضح طور پر بے نقاب کر دیا ہے۔ اس صورتحال کے لیے مرکز کو ذمہ دار ٹھہرانا ریاستی حکومت کا ایک اور حربہ ہے، جس کی وجہ سے پنجاب کے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے بی جے پی کے خلاف جھوٹا احتجاج کر رہی ہے۔
چغ نے کہا کہ کسانوں کے مفاد میں مرکزی حکومت نے دھان کی خریداری کے لیے پنجاب حکومت کو 41,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم دی ہے لیکن ریاست کی انتظامی مشینری پوری طرح ناکام ہو چکی ہے اور اس نے پنجاب پر ایک مصنوعی بحران پیدا کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کسانوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے چاول کو بھی پابندیوں سے آزاد کر دیا، تاکہ آج ملک کا خوراک فراہم کرنے والا اپنی مصنوعات کو پوری دنیا میں فروخت کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت ہمیشہ کسانوں کے مفادات کے تحفظ میں مضبوطی سے کھڑی رہی ہے اور اس نے نہ صرف ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ کسان سمردھی کیندروں کے ذریعے کھاد جیسی سہولیات کسانوں کی دہلیز تک پہنچائی جائیں۔ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے پوری صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ریاست کی پوری کسان برادری پریشانی کا شکار ہے۔
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ