تاریخ کے آئینے میں 27 اکتوبر : اسکرین پر شہزادے کا کردار ادا کرنے والے شخص نے اپنی زندگی غربت میں گزاری
اس میں کوئی شک نہیں کہ فلم زندگی نہیں ہے لیکن زندگی بھی یقیناً فلم نہیں ہے۔ اگر ہم اس کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں تو ماضی کے معمر اداکار پردیپ کمار سے بہتر کوئی مثال نہیں ہو سکتی۔ پردیپ کمار نے صرف 17 سال کی عمر میں اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور اگلی
27 اکتوبر


اس میں کوئی شک نہیں کہ فلم زندگی نہیں ہے لیکن زندگی بھی یقیناً فلم نہیں ہے۔ اگر ہم اس کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں تو ماضی کے معمر اداکار پردیپ کمار سے بہتر کوئی مثال نہیں ہو سکتی۔ پردیپ کمار نے صرف 17 سال کی عمر میں اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور اگلی کئی دہائیوں تک ہندی فلموں کا ایک نمایاں چہرہ رہے۔ ان کا اصل نام سیتل بتبیال تھا۔ انہوں نے ہندی، بنگالی اور انگریزی فلموں میں کام کیا۔ سال 1947 میں انہوں نے بنگالی فلم 'الکنندہ' سے اداکاری کا آغاز کیا۔ بعد میں وہ بمبئی منتقل ہو گئے اور 1952 کی فلم آنند مٹھ میں اہم کردار ادا کیا۔ اگلے سال، انہوں نے اداکارہ بینا رائے کے ساتھ فلم 'انارکلی' اور وجیانتی مالا کے ساتھ 1954 کی فلم ناگن میں مرکزی کردار ادا کیا۔ پردیپ کمار نے اداکارہ مدھوبالا کے ساتھ 8 اور مینا کماری کے ساتھ 7 فلموں میں کام کیا۔ اس میں زیادہ سے زیادہ فلمیں سپرہٹ ہوئیں۔ پردیپ نے زیادہ تر فلموں میں مہاراجہ، شہزادہ یا شاہی کردار ادا کئے تھے۔

پردیپ کمار ساٹھ کی دہائی تک پردے پر چھائے رہے لیکن نئے ستاروں کی آمد کے بعد ان کی چمک وقت کے ساتھ کم ہوتی جارہی ہے۔ چار دہائیوں تک سنیما اسکرین پر راج کرنے والے پردیپ کمار نے بعد میں فلموں میں معاون کردار ادا کرنا شروع کر دیا۔ مالی پریشانیاں بڑھنے لگیں اوراوپر سے صدمہ یہ کہ اچانک انہیں لقوہ مار گیا۔ دوسرا صدمہ یہ تھا کہ ان کے چار بچوں نے انہیں اکیلا چھوڑ دیا۔ ان کی بیوی کا پہلے ہی انتقال ہو چکا تھا۔ مالی پریشانیوں، بچوں کی غفلت اور بیوی کی موت کے مشترکہ اثر کا مطلب یہ تھا کہ وہ اکثر خاموش رہتے تھے، کسی سے بات نہیں کرتے تھے۔

اس مشکل دور میں ان کے دوست پردیپ کنڈالیہ جو کولکاتہ کے ایک تاجر تھے سامنے آئے اور نہ صرف انہیں رہنے کے لئے ایک فلیٹ دیا بلکہ دیکھ بھال کے لئے ایک ملازم بھی دیا۔ اس نے پردیپ کمار کو رامائن روڈ پر واقع جنک بلڈنگ میں اپنے فلیٹ میں پناہ دی اور ساگر چودھری نامی لڑکے کو وہاں رکھا، جو پردیپ کمار کے بیمار ہونے پر دن رات ان کی دیکھ بھال کرتا تھا۔ وہ طویل علالت کے بعد 27 اکتوبر 2001 کو انتقال کر گئے۔ جنہیں لوگ پردے پر بادشاہ اور شہزادے کے طور پر دیکھتے تھے، ان کی اصل زندگی غربت میں گزری۔

دیگر اہم واقعات:

1605ء مغل شہنشاہ اکبر کی وفات۔

1676 - پولینڈ اور ترکی نے وارسا کے معاہدے پر دستخط کئے۔

1795 - امریکہ اور اسپین نے سان لورینزو کے معاہدے پر دستخط کئے۔

1806 - فرانسیسی فوج برلن میں داخل ہوئی۔

1811 - آئزک میرٹ سنگر کی پیدائش - سلائی مشین کے موجد۔

1920- کے آر نارائنن کی پیدائش - ہندوستان کے سابق صدر۔

1947 - جموں و کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے جموں و کشمیر کے ہندوستان میں انضمام کو قبول کیا۔

1978 - مصر کے صدر انور سادات اور اسرائیلی وزیر اعظم میناچم کو امن کے نوبل انعام کے لئے منتخب کیا گیا۔

1984- عرفان پٹھان کی پیدائش- ہندوستان کے بہترین آل راؤنڈر کرکٹر۔

1995- یوکرین میں کیف میں واقع چرنوبل جوہری پلانٹ کو سیکیورٹی سے متعلق خامیوں کی وجہ سے مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔

2001- ہندی فلموں کے مشہور اداکار پردیپ کمار کا انتقال۔

2018- مدن لال کھورانہ کا انتقال- دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande