شعبہ کامرس کے زیر اہتمام تین روزہ ورکشاپ منعقد
علی گڑھ، 22 اکتوبر(ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ کامرس نے جدید تجارت و صنعت میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور بزنس انٹیلی جنس (بی آئی) کے انقلابی کردار پر ایک تین روزہ ورکشاپ منعقد کی۔ مہمان خصوصی پروفیسر نثار احمد، سابق چیئرمین، شعبہ کمپیوٹر انج
شعبہ کامرس کے زیر اہتمام تین روزہ ورکشاپ منعقد


علی گڑھ، 22 اکتوبر(ہ س)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ کامرس نے جدید تجارت و صنعت میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور بزنس انٹیلی جنس (بی آئی) کے انقلابی کردار پر ایک تین روزہ ورکشاپ منعقد کی۔ مہمان خصوصی پروفیسر نثار احمد، سابق چیئرمین، شعبہ کمپیوٹر انجینئرنگ، اے ایم یو نے کاروباری تجزیہ میں اے آئی کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی اور فیصلہ سازی کے عمل میں اس کی اہمیت پر زور دیا۔

اپنے کلیدی خطاب میں پروفیسر ایس ایم امام الحق، چیئرمین، شعبہ کامرس نے کاروباری حکمت عملیوں کو آگے بڑھانے کے لیے جدیدٹکنالوجی کو اپنانے کی اہمیت بیان کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کس طرح اے آئی اور بی آئی، صنعتوں کو تبدیل کر رہے ہیں اور کمپنیوں کو تیزی سے بدلتے ہوئے بازار میں مسابقت کے قابل بنا رہے ہیں۔

پروفیسر محمد آصف خان، ڈین، فیکلٹی آف کامرس نے تعلیم و تحقیق میں اے آئی اور بی آئی کی اہمیت کا ذکر کیا اور طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے کاروباری منظرنامے میں ٹکنالوجی کی ترقیات سے باخبر رہیں۔ریسورس پرسن ڈاکٹر کسم یادو، یونیورسٹی آف ہیل، سعودی عرب نے اے آئی سے چلنے والے ٹولز اور تکنیکوں پر گفتگو کی جو ڈاٹا ویژولائزیشن، پریڈکٹیو انالیٹکس اور رپورٹنگ کو بہتر بناتے ہیں۔

پروفیسر ارمان رسول فریدی، چیئرمین، شعبہ کمپیوٹر سائنس، اے ایم یو نے جدید کمپنیوں میں بی آئی کے انضمام پر گفتگو کرتے ہوئے پیشن گوئی اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کو بہتر بنانے میں اس کے کردار پرروشنی ڈالی۔ تقریب کے کنوینر پروفیسر نواب علی خان نے اپنے افتتاحی کلمات میں کاروباری دنیا میں اے آئی اور بی آئی کی بڑھتی ہوئی اہمیت بیان کی، جب کہ ڈاکٹر جہانگیر چوہان، کوآرڈینیٹر نے موضوع کا تعارف کرایا۔ ورکشاپ کا اختتام پروفیسر عاصم ظفر، سابق چیئرمین، شعبہ کمپیوٹر سائنس کے خطاب کے ساتھ ہوا۔ انھوں نے ورکشاپ کے شرکاء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ کہ وہ مستقبل میں کامیابی کے لیے اے آئی اور بی آئی میں استعداد پیدا کریں۔

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande