انجمن ترقی اردو ہند سے شائع شدہ ”منیب الرحمٰن کی ایک صدی“  اے ایم یو وائس چانسلر کو پیش کی گئی
انجمن ترقی اردو ہند سے شائع شدہ ”منیب الرحمٰن کی ایک صدی“ اے ایم یو وائس چانسلر کو پیش کی گئی علی گڑھ، 22 اکتوبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شیدائی، ڈراما نویس، شاعرو مصنف اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ علوم اسلامیہ کے سابق استاد منیب الرح
انجمن ترقی اردو ہند سے شائع شدہ ”منیب الرحمٰن کی ایک صدی“  اے ایم یو وائس چانسلر کو پیش کی گئی


انجمن ترقی اردو ہند سے شائع شدہ ”منیب الرحمٰن کی ایک صدی“ اے ایم یو وائس چانسلر کو پیش کی گئی

علی گڑھ، 22 اکتوبر (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شیدائی، ڈراما نویس، شاعرو مصنف اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ علوم اسلامیہ کے سابق استاد منیب الرحمٰن کی خدمات، فن اور افکار و خیالات سے متعارف کرانے والی تصنیف ”منیب الرحمٰن کی ایک صدی“ حال ہی میں انجمن ترقی اردو، نئی دہلی سے شائع ہوئی ہے۔

منیب الرحمٰن کی پرورش و پرداخت علی گڑھ میں ہوئی اور تقریباً سو سال کی عمر میں انھوں نے نومبر 2022 ء میں امریکہ میں وفات پائی۔ ان کی زندگی کی تقریباً ایک صدی کا جشن منانے کے لئے بیدار بخت اور انور احمد نے 340 صفحات پر محیط مذکورہ کتاب مرتب کی ہے، جس میں ڈاکٹر پریم کمار، سابق پروفیسر، ڈی ایس کالج، علی گڑھ کو دئے گئے انٹرویوز اور شمس الرحمٰن فاروقی، وحید اختر، خالد سہیل وغیرہ کے مضامین شامل ہیں۔ انٹرویوز کا اردو ترجمہ پروفیسر سیما صغیر نے کیا ہے۔

ڈاکٹر پریم کمار نے کتاب کی ایک کاپی اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کو پیش کی۔ اس موقع پر شعبہ اردو کے سابق چیئرمین پروفیسر صغیر افراہیم بھی موجود تھے۔

پروفیسر افراہیم نے بتایا کہ منیب الرحمٰن صاحب، 60 کی دہائی میں امریکہ منتقل ہوگئے مگر علی گڑھ کی محبت میں یہاں بار بار آتے رہے۔ وہ علی گڑھ کے شیدائی تھے اور یونیورسٹی سے ان کا گہرا تعلق تھا۔ وہ شہریار سے ملنے اکثر و بیشتر مسلم یونیورسٹی آتے رہتے تھے۔

منیب الرحمٰن نے تخلیق و تدوین کے میدان میں بہت فعال زندگی گزاری۔ انھوں نے انسائیکلوپیڈیا آف اسلام کے لئے 64 مضامین لکھے۔ ’فارسی میں رسالے‘ اور ’مشاعرے‘ کے عنوان سے ان کے دو معرکۃ الآراء مضامین مذکورہ کتاب میں شامل ہیں۔ ان کی شاعری اور نظم پر بھی چند مضامین کتاب کی زینت ہیں۔

پروفیسر صغیرآفراہیم نے مذکورہ کتاب کی اشاعت کے لئے انجمن ترقی اردو ہند کے سکریٹری اطہر فاروقی کی بھی ستائش کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande