بنگلہ دیش کے جیشوریشوری مندر سے چوری ہونے والا مکٹ وزیر اعظم مودی نے ماں کالی کو پیش کیا تھا۔
ڈھاکہ، 11 اکتوبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی عبوری حکومت ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کالی ماتا کو تحفے میں دیئے گئے تاج کو نہیں سنبھال سکی۔ یہ چوری ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی، 20
مکٹ


ڈھاکہ، 11 اکتوبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی عبوری حکومت ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کالی ماتا کو تحفے میں دیئے گئے تاج کو نہیں سنبھال سکی۔ یہ چوری ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی، 2021 میں کورونا کے دور کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران، بنگلہ دیش پہنچے تھے اور مرکزی شکتی پیٹھ جیشوریشوری مندر میں بیٹھی ماں کالی کے قدموں میں تاج چڑھا کر آشیرواد حاصل کیا تھا۔ یہ تاج جمعرات کی دوپہر چوری ہوگیا، دارالحکومت ڈھاکہ سے شائع ہونے والے اخبار ڈیلی اسٹار کی خبر کے مطابق یہ مندر بنگلہ دیش میں ستکھیرا کے شیام نگر میں واقع ہے۔ جیشوریشوری مندر کے پجاری دلیپ مکھرجی نے بتایا کہ دن کی پوجا مکمل کرنے کے بعد وہ دوپہر دو بجے کے قریب مندر سے نکلے تھے۔ کچھ دیر بعد مندر کا صفائی عملہ احاطے میں داخل ہوا۔ کچھ دیر بعد اس کی نظر کالی ماں پر پڑی۔ وہ تاج کو نہ دیکھ کر دنگ رہ گیا۔ وزیر اعظم مودی نے 27 مارچ 2021 کو جیشوریشوری مندر کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے نذرانہ کے طور پر ماں کالی کے سر پر تاج رکھا تھا۔ یہ مندر ہندو مذہب کے 52 شکتی پیٹھوں میں سے ایک ہے۔ شیام نگر پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر تاج الاسلام نے واقعہ کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ تاج چرانے والے شخص کی شناخت کے لیے مندر کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔ کئی نسلوں سے مندر کی دیکھ بھال کرنے والے خاندان کے ایک رکن جیوتی چٹوپادھیائے نے کہا کہ تاج چاندی کا بنا ہوا تھا اور اسے سونے سے چڑھایا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ ہندوؤں کے بڑے تہوار شاردیہ نوراتری کے دوران پیش آیا۔ نوراتری کے دوران دیوی درگا کی نو شکلوں کی پوجا کی جاتی ہے۔ ماں کالی بھی دیوی کی ایک شکل ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا تھا... اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ ہندوستان اس مندر میں ایک ملٹی پرپز کمیونٹی ہال بنائے گا۔ اس ہال کو مقامی شہری سماجی، مذہبی اور تعلیمی تقریبات کے لیے استعمال کریں گے۔ نیز یہ کثیر المقاصد کمیونٹی ہال طوفان جیسی آفات کے دوران ہر ایک کے لیے پناہ گاہ کا کام کرے گا۔

12ویں صدی کے دوسرے نصف میں بنایا گیا، جیشوریشوری شکتی پیٹھ کے لیے 100 کمروں کا یہ مندر 12ویں صدی کے دوسرے نصف میں اناری نامی ایک برہمن نے بنایا تھا۔ اس کی تزئین و آرائش 13ویں صدی میں لکشمن سین نے کی اور 16ویں صدی میں بادشاہ پرتاپادتیہ نے اسے دوبارہ تعمیر کیا۔

بھگوان شیو چندا کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔ کہاجاتا ہے کہ اس شکتی پیٹھ میں دیوی ستی کے پاؤں کی ہتھیلیاں اور تلے گرے تھے۔ دیوی یہاں ماں جیشوریشوری کی شکل میں رہتی ہے۔ بھگوان شیو چندا کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ مندر ماں کالی کے لیے وقف ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande