بھرت پور کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے جان سے مارنے کی دھمکیوں کے بعد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے اور سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
کولکاتا، 09 دسمبر (ہ س): بھرت پور سے ترنمول کانگریس کے معطل ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے منگل کو کہا کہ وہ فون پر مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیوں کی وجہ سے سیکورٹی بڑھانے کے لیے جلد ہی کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔ بیلڈنگا، مرشد آباد میں مجوزہ بابری
ہمایوں


کولکاتا، 09 دسمبر (ہ س): بھرت پور سے ترنمول کانگریس کے معطل ایم ایل اے ہمایوں کبیر نے منگل کو کہا کہ وہ فون پر مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیوں کی وجہ سے سیکورٹی بڑھانے کے لیے جلد ہی کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔

بیلڈنگا، مرشد آباد میں مجوزہ بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے بعد سے سیاسی تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے اور کبیر کا کہنا ہے کہ تب سے ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 دسمبر کے واقعے کے بعد سے دھمکی آمیز کالز میں تیزی آئی ہے۔

کبیر نے کہا، مجھے ہر روز دھمکیاں مل رہی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ مجھے مار دیا جائے گا اور مسجد بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر نوشاد صدیقی کو سیکیورٹی مل سکتی ہے تو مجھے بھی ملنی چاہیے۔ میں ہائی کورٹ جاؤں گا۔ فی الحال، میں پرائیویٹ سیکیورٹی استعمال کر رہا ہوں۔ بنگلورو میں میرا ایک اہم پروگرام ہے، اس لیے اضافی سیکیورٹی ضروری ہے۔

کبیر کی جانب سے بابری مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے پر شدید سیاسی رد عمل سامنے آیا۔ ترنمول کانگریس نے اسی دن انہیں یہ کہتے ہوئے معطل کر دیا کہ پارٹی میں فرقہ وارانہ سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ سینئر لیڈر فرہاد حکیم نے یہاں تک الزام لگایا کہ کبیر اس معاملے میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے ملی بھگت کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن نے واقعے کی مذمت کی ہے۔

تنازعہ کے درمیان، کبیر اپنی پہل جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ 6 دسمبر کو ایک تقریب میں انہوں نے اعلان کیا کہ مسجد کی تعمیر کے لیے فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ اس کے بعد سے ان کی رانی نگر کی رہائش گاہ پر عطیات کی بڑی رقم پہنچنا شروع ہوگئی ہے۔

اس کے ساتھیوں کے مطابق اب تک 11 ٹرنک اور نقدی سے بھری کئی بوریاں اکٹھی کی جا چکی ہیں۔ ان میں سے چار ٹرنک اور ایک بوری اتوار کو کھولی گئی، جس سے اتنی بڑی کرنسی کا انکشاف ہوا کہ اسے گننے کے لیے مشینوں کی ضرورت تھی۔ گنتی رات تک اچھی طرح سے جاری رہی، اور ان پانچ کنٹینرز سے تقریباً 3.8 ملین برآمد ہوئے۔ کبیر کا کہنا ہے کہ گنتی جاری رہنے کے ساتھ ہی کل رقم مزید بڑھ سکتی ہے۔

نقدی کے علاوہ، کیو آر کوڈز کے ذریعے بھی عطیہ کیے گئے ہیں، ان کے مطابق، 9.3 ملین کی رقم جمع ہوچکی ہے۔ یہ پورا معاملہ ریاستی سیاست میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر رہا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande