وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں بندیل کھنڈ کی ترقی پر خصوصی فوکس رہا
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں بندیل کھنڈ کی ترقی پر خصوصی فوکس رہا وزیراعلیٰ کی صدارت میں کابینہ کی کھجوراہو میں ہوئی میٹنگ میں لیے گئے اہم فیصلے بھوپال، 09 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی صدار
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی صدارت میں کھجوراہو میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔


وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی صدارت میں کھجوراہو میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔


وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں بندیل کھنڈ کی ترقی پر خصوصی فوکس رہا

وزیراعلیٰ کی صدارت میں کابینہ کی کھجوراہو میں ہوئی میٹنگ میں لیے گئے اہم فیصلے

بھوپال، 09 دسمبر (ہ س)۔

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی صدارت میں منگل کو کھجوراہو کے مہاراجہ چھترسال کنونشن سینٹر میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں بندیل کھنڈ کی صنعتی ترقی اور روزگار سے مالا مال بنانے، آبپاشی کی سہولیات کی توسیع، سڑکوں کی تعمیر سمیت نورا دیہی سینکچری میں چیتے کی رہائش کے لیے ترقیاتی کاموں کی منظوری جیسے کئی تاریخی فیصلے لیے گئے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کا کابینہ کے اراکین نے بندیل کھنڈ کی ترقی پر مرکوز ترقی کے اہم فیصلے لیے جانے پر تالیوں کی گونج میں استقبال کیا۔ میٹنگ میں چھتر پور اور دموہ کے میڈیکل کالجوں میں عہدوں کی منظوری سمیت سرکاری اسپتالوں کی اپ گریڈیشن اور نئے عہدوں کی تخلیق کو بھی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے بندیل کھنڈ خطے میں صنعتی ترقی کو رفتار دینے کے مقصد سے ساگر کے صنعتی علاقے ’مسواسی گرنٹ‘ کے لیے ایک خصوصی صنعتی ترغیبی پیکیج کو منظوری دی۔ منظوری کے مطابق لینڈ پریمیم اور سالانہ لینڈ رینٹ کی شرح صرف ایک روپے فی مربع میٹر مقرر کی ہے۔ اس کے علاوہ، ڈیولپمنٹ فیس چکانے کے لیے 20 یکساں سالانہ قسطوں کی سہولت دی گئی ہے اور مینٹیننس فیس 8 روپے فی مربع میٹر سالانہ طے کی گئی ہے۔ سرمایہ کاروں کو ترغیب دینے کے لیے اسٹامپ اور رجسٹریشن فیس میں 100 فیصد ادائیگی کی منظوری دی گئی ہے۔ ساتھ ہی، یونٹوں کو تجارتی پیداوار شروع ہونے کی تاریخ سے 5 سالوں تک بجلی فیس میں چھوٹ دی گئی ہے۔ مالی امدادی پیکیج کے تحت بڑے زمرے کی صنعتی اکائیوں پر انڈسٹریل پرموشن پالیسی 2025 اور انویسٹمنٹ پرموشن اسکیم 2025 کے اصول نافذ ہوں گے، جبکہ ایم ایس ایم ای اکائیوں کے لیے ایم ایس ایم ای ڈیولپمنٹ پالیسی-2025 اور ایم ایس ایم ای پرموشن اسکیم-2025 کے ضابطے موثر ہوں گے۔ سیمنٹ مینوفیکچرنگ اکائیوں کو اس خصوصی مالی امدادی پیکیج کا فائدہ نہیں ملے گا۔ یہ خصوصی پیکیج آئندہ 5 سالوں کے لیے موثر رہے گا۔

کابینہ کے ذریعے ساگر-دموہ روڈ، لمبائی 76.680 کلومیٹر 4-لین مع پیوڈ شولڈر کے ساتھ ہائبرڈ اینوٹی ماڈل (ایچ اے ایم) کے تحت اپ گریڈیشن اور تعمیر کے لیے پروجیکٹ کی مالی لاگت 2,059 کروڑ 85 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ منظوری کے مطابق لاگت کا 40 فیصد ہائبرڈ اینوٹی ماڈل کے تحت مدھیہ پردیش روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعے ریاستی ہائی وے فنڈ سے جی ایس ٹی سمیت برداشت کیا جائے گا۔ باقی 60 فیصد رقم کا اہتمام آپریشن پیریڈ میں 15 سالوں تک ششماہی اینوٹی کے طور پر ریاستی بجٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ اراضی حصولیابی اور دیگر کاموں کے لیے 323 کروڑ 41 لاکھ روپے کی ادائیگی بھی ریاستی بجٹ سے کی جائے گی۔ پروجیکٹ کے تحت 13 انڈر پاس، 3 بڑے پل، 9 درمیانے پل، ایک آر او بی، 13 بڑے جنکشن اور 42 درمیانے جنکشن کی تعمیر کی جائے گی۔

کابینہ کے ذریعے نئے سرکاری میڈیکل کالج دموہ، چھتر پور اور بدھنی کے انتظام کے لیے 990 مستقل اور 615 آوٹ سورس عہدوں کی منظوری دی گئی ہے۔ منظوری کے مطابق ہر میڈیکل کالج میں 330 مستقل عہدوں کی تخلیق اور 205 افراد کو آوٹ سورس پر رکھنے کی منظوری فراہم کی گئی۔

کابینہ کے ذریعے ساگر میں ویرانگنا درگاوتی ٹائیگر ریزرو نورا دیہی کو چیتوں کی تیسری رہائش گاہ کے طور پر ترقی دینے کے لیے اصولی منظوری فراہم کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ستمبر 2022 میں کونو نیشنل پارک شیوپور میں پہلا اور اپریل 2025 میں گاندھی ساگر سینکچری مندسور میں دوسرا چیتا رہائش گاہ شروع کیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں فی الحال کل 31 چیتے ہیں۔ کونو نیشنل پارک شیوپور میں 28 اور گاندھی ساگر سینکچری مندسور 02 چیتوں کا مسکن ہے۔ اس کے علاوہ جنوری 2026 میں بوٹسوانا سے 8 چیتوں کا کونو پہنچنا متوقع ہے۔ کابینہ کے ذریعے دموہ ضلع کی تیندکھیڑا تحصیل کے جھاپن نالہ میڈیم ایریگیشن پروجیکٹ کے لیے 165 کروڑ 6 لاکھ روپے کی انتظامی منظوری فراہم کی گئی ہے۔ پروجیکٹ کے تحت تیندکھیڑا تحصیل کے 17 گاوں کا کل 3600 ہیکٹر رقبہ سیراب ہوگا۔

کابینہ نے 11 اضلاع کے 12 صحت اداروں کی اپ گریڈیشن تجویز کو منظوری فراہم کی ہے۔ فیصلے کے مطابق نیمچ ضلع کے بھادوا ماتا سب ہیلتھ سینٹر کو 30 بستروں والے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔ شاجاپور کے مکسی میں واقع 6 بستروں والے پرائمری ہیلتھ سینٹر کی اپ گریڈیشن 50 بستروں والے سول اسپتال میں کی جائے گی۔ اسی طرح، اجین کے جیواجی گنج اور کھنڈوا کے اومکاریشور واقع 20 بستروں والے سول اسپتالوں کی توسیع کر کے انہیں 50 بستروں والا سول اسپتال بنایا جائے گا۔

اس کے علاوہ پنا کے اجے گڑھ، کھرگون کے مہیشور، سنگرولی کے دیوسر اور ریوا کے ہنومنا واقع 30 بستروں والے کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز کو 50 بستروں والے سول اسپتالوں میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔ بڑے اپ گریڈیشن کاموں میں بیتول کے بھیم پور، سنگرولی کے چترنگی اور انوپ پور کے کوتما واقع 30 بستروں والے کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز کو 100 بستروں والے سول اسپتالوں میں بدلنا شامل ہے۔ ساتھ ہی، ساگر ضلع کے بینا واقع 50 بستروں والے سول اسپتال کی اپ گریڈیشن کر کے اسے 100 بستروں والا کیا جائے گا۔

ان اداروں کے انتظام کے لیے کابینہ نے 345 مستقل اور 03 کنٹریکٹ عہدوں کی تخلیق کو منظوری دی ہے۔ ساتھ ہی 136 افراد کو آوٹ سورسنگ کے ذریعے رکھنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ اس پورے عمل پر 27 کروڑ 17 لاکھ روپے کا سالانہ خرچ کیا جائے گا۔

کابینہ کے ذریعے محکمہ پسماندہ طبقات اور اقلیتی بہبود کی محکمانہ اسکیم کے تحت، دیگر پسماندہ طبقات کے 600 نوجوانوں کو 2 سالوں میں روزگار دستیاب کرانے کے لیے سوشل امپیکٹ بانڈ (ایس آئی بی) مالیاتی آلے کا استعمال کر کے جاپان اور جرمنی بھیجے جانے کے لیے پیش کردہ پروجیکٹ تجویز کی منظوری فراہم کی گئی۔

کابینہ کے ذریعے 15 ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق ریاست میں فائر بریگیڈ خدمات کی توسیع اور جدید کاری کے لیے 397 کروڑ 54 لاکھ روپے کے لائحہ عمل کی منظوری فراہم کی گئی۔ لائحہ عمل کی مالی لاگت میں 75 فیصد مرکزی حصہ رقم 297 کروڑ 15 لاکھ روپے اور 25فیصد ریاستی حصہ رقم 100 کروڑ 38 لاکھ 50 ہزار روپے ہوگا۔ کابینہ کی میٹنگ وندے ماترم گان کے ساتھ شروع ہوئی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande